|
صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ 1440. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں ماہ محرم کی نوتاریخ کو روزہ رکھنا مستحب ہے حدثنا محمد بن بشار , حدثنا يحيى بن سعيد , حدثنا معاوية بن عمرو , حدثنا الحكم بن الاعرج ، قال: سالت ابن عباس وهو في المسجد الحرام وهو متوسد رداءه , فسالته عن صيام عاشوراء , فقال:" اعدد , فإذا اصبحت يوم التاسع من محرم فاصبح صائما". قال: قلت: اكذاك كان محمد صلى الله عليه وسلم يصوم؟ قال:" كذاك كان يصوم" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو , حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الأَعْرَجِ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَاءَهُ , فَسَأَلْتُهُ عَنْ صِيَامِ عَاشُورَاءَ , فَقَالَ:" اعْدُدْ , فَإِذَا أَصْبَحْتَ يَوْمَ التَّاسِعِ مِنْ مُحَرَّمٍ فَأَصْبِحْ صَائِمًا". قَالَ: قُلْتُ: أَكَذَاكَ كَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ؟ قَالَ:" كَذَاكَ كَانَ يَصُومُ" جناب حکم بن اعرج بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سوال کیا جبکہ وہ مسجد حرام میں اپنی چادر سے ٹیک لگا کر تشریف فرما تھے، تو میں نے اُن سے عاشوراء کے روزے کے بارے میں پوچھا، تو اُنہوں نے فرمایا کہ گنتی کرتے رہو پھر جب تم محرم کی نو تاریخ کو صبح کرو تو روزہ رکھ لو۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی، کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح روزہ رکھا کرتے تھے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ اسی طرح آپ روزہ رکھا کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم
جناب جعفر بن محمد کی سند سے مذکورہ بالا کی مثل مروی ہے، اس میں یہ الفاظ زمزم کے قریب اپنی چادر کو تکیہ بنائے بیٹھے ہوئے تھے۔
تخریج الحدیث:
حدثنا عبدة بن عبد الله , اخبرني يزيد بن هارون , حدثنا شعبة , عن حاجب بن عمر , عن الحكم بن الاعرج , عن ابن عباس في يوم عاشوراء، قال: " هو يوم التاسع". قلت: كذلك صام محمد صلى الله عليه وسلم؟ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ , أَخْبَرَنِي يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ حَاجِبِ بْنِ عُمَرَ , عَنِ الْحَكَمِ بْنِ الأَعْرَجِ , عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي يَوْمِ عَاشُورَاءَ، قَالَ: " هُوَ يَوْمُ التَّاسِعِ". قُلْتُ: كَذَلِكَ صَامَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ انہوں نے عاشوراء کے دن کے بارے میں فرمایا کہ وہ نو تاریخ کا دن ہے۔ میں نے عرض کیا تو کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح (نو تاریخ کا) روزہ رکھتے تھے؟
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
|