مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
دو جھنمیوں کا تذکرہ
حدیث نمبر: 5605
Save to word اعراب
وعن ابي هريرة ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إن رجلين ممن دخل النار اشتد صياحهما فقال الرب تعالى: اخرجوهما. فقال لهما: لاي شيء اشتد صياحكما؟ قالا: فعلنا ذلك لترحمنا. قال: فإن رحمتي لكما ان تنطلقا فتلقيا انفسكما حيث كنتما من النار فيلقي احدهما نفسه فيجعلها الله بردا وسلاما ويقوم الآخر فلا يلقي نفسه فيقول له الرب تعالى: ما منعك ان تلقي نفسك كما القى صاحبك؟ فيقول: رب إني لارجو ان لا تعيدني فيها بعد ما اخرجتني منها. فيقول له الرب تعالى: لك رجاؤك. فيدخلان جميعا الجنة برحمة الله. رواه الترمذي وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ رَجُلَيْنِ مِمَّنْ دَخَلَ النَّارَ اشْتَدَّ صِيَاحُهُمَا فَقَالَ الرَّبُّ تَعَالَى: أَخْرِجُوهُمَا. فَقَالَ لَهُمَا: لِأَيِّ شَيْءٍ اشْتَدَّ صِيَاحُكُمَا؟ قَالَا: فَعَلْنَا ذَلِكَ لِتَرْحَمَنَا. قَالَ: فَإِنَّ رَحْمَتِي لَكُمَا أَنْ تَنْطَلِقَا فَتُلْقِيَا أَنْفُسَكُمَا حَيْثُ كُنْتُمَا مِنَ النَّارِ فَيُلْقِي أَحَدُهُمَا نَفْسَهُ فَيَجْعَلُهَا اللَّهُ بَرْدًا وَسَلَامًا وَيَقُومُ الْآخَرُ فَلَا يُلْقِي نَفْسَهُ فَيَقُولُ لَهُ الرَّبُّ تَعَالَى: مَا مَنَعَكَ أَنْ تُلْقِيَ نَفْسَكَ كَمَا أَلْقَى صَاحِبُكَ؟ فَيَقُولُ: رَبِّ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ لَا تُعِيدَنِي فِيهَا بَعْدَ مَا أَخْرَجْتَنِي مِنْهَا. فَيَقُولُ لَهُ الرَّبُّ تَعَالَى: لَكَ رَجَاؤُكَ. فَيُدْخَلَانِ جَمِيعًا الْجَنَّةَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہنم میں جانے والوں میں سے دو آدمی بہت زور سے آہ و بکا کر رہے ہوں گے، رب تعالیٰ فرمائے گا: ان دونوں کو نکالو، وہ انہیں فرمائے گا: تم کس وجہ سے زور زور سے چیخ رہے ہو؟ وہ عرض کریں گے، ہم نے یہ اس لیے کیا ہے تا کہ آپ ہم پر رحم فرمائیں، اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تمہارے لیے میری رحمت یہی ہے کہ تم چلے جاؤ اور تم جہنم میں جہاں تھے اپنے آپ کو وہیں ڈال دو، ان میں سے ایک اپنے آپ کو (جہنم میں) ڈال لے گا، اللہ اس کو اس پر ٹھنڈی اور سلامتی والی بنا دے گا، جبکہ دوسرا کھڑا رہے گا، اور وہ اپنے آپ کو (جہنم میں) نہیں ڈالے گا، رب تعالیٰ اس سے پوچھے گا: کس چیز نے تجھے اپنے آپ کو جہنم میں ڈالنے سے منع کیا جیسا کہ تیرے ساتھی نے (اپنے آپ کو) ڈال لیا؟ وہ عرض کرے گا: رب جی! میں امید کرتا ہوں کہ تو مجھے وہاں نہیں بھیجے گا جہاں سے تو نے مجھے نکال لیا تھا، رب تعالیٰ اسے فرمائے گا: تمہارے لیے تمہاری امید کے مطابق عطا کر دیا گیا، وہ دونوں اللہ کی رحمت سے اکٹھے ہی جنت میں داخل کیے جائیں گے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2599 وقال: ضعيف إلخ)
٭ رشدين و الإفريقي ضعيفان.»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.