كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق جتنی آرزوکی تھی اس سے بھی زیادہ دیا جائے گا
اور صحیح مسلم ہی کی ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث اسی طرح ہے، البتہ انہوں نے یہ ذکر نہیں کیا: ”وہ فرمائے گا: ابن آدم! کون سی چیز تجھے مجھ سے (سوال کرنے سے) باز رکھے گی؟“ آخر حدیث تک، اور اس میں یہ اضافہ نقل کیا ہے: ”اللہ اسے یاد کرائے گا، فلاں چیز مانگو، فلاں چیز مانگو، حتی کہ جب اس کی خواہشات ختم ہو جائیں گی تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: وہ (جو تو نے مانگا) تیرے لیے ہے اور اس سے دس گنا مزید تیرے لیے ہے۔ “ فرمایا: ”پھر وہ اپنے گھر میں داخل ہو گا تو حورعین سے اس کی دو بیویاں اس کے پاس آئیں گی، تو وہ کہیں گی: ہر قسم کی حمد و شکر اللہ کے لیے ہے جس نے تجھے ہماری خاطر اور ہمیں تیری خاطر پیدا فرمایا۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ (بندہ) کہے گا: جو مجھے عطا کیا گیا ہے ویسا کسی اور کو عطا نہیں کیا گیا۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (311/ 188)» |