مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
وسیلہ بنانے سے منع کیا
حدیث نمبر: 5727
Save to word اعراب
وعن جبير بن مطعم قال: اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم اعرابي فقال: جهدت الانفس وجاع العيال ونهكت الاموال وهلكت الانعام فاستسق الله لنا فإنا نستشفع بك على الله نستشفع بالله عليك. فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «سبحان الله سبحان الله» . فما زال يسبح حتى عرف ذلك في وجوه اصحابه ثم قال: «ويحك إنه لا يستشفع بالله على احد شان الله اعظم من ذلك ويحك اتدري ما الله؟ إن عرشه على سماواته لهكذا» وقال باصابعه مثل القبة عليه «وإنه ليئط اطيط الرحل بالراكب» رواه ابو داود وَعَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ: أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ: جَهِدَتِ الْأَنْفُسُ وَجَاعَ الْعِيَالُ وَنُهِكَتِ الْأَمْوَالُ وَهَلَكَتِ الْأَنْعَام فَاسْتَسْقِ اللَّهَ لَنَا فَإِنَّا نَسْتَشْفِعُ بِكَ عَلَى الله نستشفع بِاللَّهِ عَلَيْكَ. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ» . فَمَا زَالَ يسبّح حَتَّى عُرف ذَلِك فِي وُجُوه أَصْحَابه ثُمَّ قَالَ: «وَيْحَكَ إِنَّهُ لَا يُسْتَشْفَعُ بِاللَّهِ عَلَى أَحَدٍ شَأْنُ اللَّهِ أَعْظَمُ مِنْ ذَلِكَ وَيْحَكَ أَتَدْرِي مَا اللَّهُ؟ إِنَّ عَرْشَهُ عَلَى سَمَاوَاتِهِ لَهَكَذَا» وَقَالَ بِأَصَابِعِهِ مَثْلَ الْقُبَّةِ عَلَيْهِ «وإِنه ليئط أطيط الرحل بالراكب» رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک اعرابی رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا تو اس نے عرض کیا جانیں مشقت میں پڑ گئیں، بال بچے بھوک کا شکار ہو گئے، اموال ختم ہو گئے اور جانور ہلاک ہو گئے، آپ اللہ سے ہمارے لیے بارش کی دعا فرمائیں، ہم آپ کے ذریعے اللہ سے سفارش کرتے ہیں اور اللہ کے ذریعے آپ سے سفارش کرتے ہیں، نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ! سبحان اللہ! آپ مسلسل تسبیح بیان کرتے رہے حتی کہ یہ چیز آپ کے صحابہ کے چہروں سے معلوم ہونے لگی، پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تجھ پر افسوس ہے، کسی پر اللہ کو سفارشی نہیں بنایا جاتا، اللہ کی شان اس سے عظیم تر ہے، تجھ پر افسوس ہے، کیا تم جانتے ہو، اللہ (کی عظمت و کبریائی) کیا ہے؟ بے شک اس کا عرش اس کے آسمانوں پر اس طرح ہے۔ اور آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی انگلیوں سے اشارہ فرمایا جیسے اس پر قبہ ہو۔ وہ اس وجہ سے اس طرح آواز نکالتا ہے جس طرح سوار کی وجہ سے پالان آواز نکالتا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4726)
٭ محمد بن إسحاق مدلس و عنعن و جبير بن محمد: مستور، لم يوثقه غير ابن حبان.»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.