مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
جتنی آرزوکی تھی اس سے بھی زیادہ دیا جائے گا
حدیث نمبر: 5583
وَفِي رِوَايَة لَهُ عَن أبي سعيدٍ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ فَيَقُولُ: يَا ابْنَ آدَمَ مَا يَصْرِينِي مِنْكَ؟ إِلَى آخِرِ الْحَدِيثِ وَزَادَ فِيهِ: وَيَذْكُرُهُ اللَّهُ: سَلْ كَذَا وَكَذَا حَتَّى إِذَا انْقَطَعَتْ بِهِ الْأَمَانِيُّ قَالَ اللَّهُ: هُوَ لَكَ وَعَشَرَةُ أَمْثَالِهِ قَالَ: ثُمَّ يَدْخُلُ بَيْتَهُ فَتَدْخُلُ عَلَيْهِ زَوْجَتَاهُ مِنَ الْحُورِ الْعِينِ فَيَقُولَانِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَاكَ لَنَا وَأَحْيَانَا لَكَ. قَالَ: فَيَقُولُ: مَا أَعْطَى أَحَدٌ مثلَ مَا أَعْطَيْت
اور صحیح مسلم ہی کی ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث اسی طرح ہے، البتہ انہوں نے یہ ذکر نہیں کیا: ”وہ فرمائے گا: ابن آدم! کون سی چیز تجھے مجھ سے (سوال کرنے سے) باز رکھے گی؟“ آخر حدیث تک، اور اس میں یہ اضافہ نقل کیا ہے: ”اللہ اسے یاد کرائے گا، فلاں چیز مانگو، فلاں چیز مانگو، حتی کہ جب اس کی خواہشات ختم ہو جائیں گی تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: وہ (جو تو نے مانگا) تیرے لیے ہے اور اس سے دس گنا مزید تیرے لیے ہے۔ “ فرمایا: ”پھر وہ اپنے گھر میں داخل ہو گا تو حورعین سے اس کی دو بیویاں اس کے پاس آئیں گی، تو وہ کہیں گی: ہر قسم کی حمد و شکر اللہ کے لیے ہے جس نے تجھے ہماری خاطر اور ہمیں تیری خاطر پیدا فرمایا۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ (بندہ) کہے گا: جو مجھے عطا کیا گیا ہے ویسا کسی اور کو عطا نہیں کیا گیا۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (311/ 188)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح