كِتَاب الْعِلْمِ علم کا بیان بغیر علم کے فتویٰ اور مشورہ دینے والے کا گناہ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے علم کے بغیر فتویٰ دیا تو اس کا گناہ اسے فتویٰ دینے والے پر ہے، اور جس شخص نے اپنے (مسلمان) بھائی کو کسی معاملے میں مشورہ دیا حالانکہ وہ جانتا ہے کہ بھلائی و بہتری اس کے علاوہ کسی دوسری صورت میں ہے، تو اس نے اس سے خیانت کی۔ “اس حدیث کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أبو داود (3657) [و صححه الحاکم علٰي شرط الشيخين (1/ 126) ووافقه الذهبي و رواه ابن ماجه (53) مختصرًا.]»
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غلطی میں ڈالنے والے سوالوں سے منع فرمایا ہے۔ اس حدیث کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أبو داود (3656) ٭ عبد الله بن سعد: لم يوثقه غير ابن حبان و قال الساجي: ضعفه أھل الشام.» |