سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب البيوع
خرید و فروخت کے ابواب
61. باب في الضَّالَّةِ:
گم شدہ چیز کا بیان
حدیث نمبر: 2637
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سعيد بن عامر، عن شعبة، عن خالد الحذاء، عن يزيد بن عبد الله بن الشخير، عن ابي مسلم، عن الجارود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "ضالة المسلم حرق النار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنِ الْجَارُودِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "ضَالَّةُ الْمُسْلِمِ حَرَقُ النَّارِ".
جارود نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: مسلمان کی گمشدہ چیز (کو لینا) آگ کی جلن ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2643]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبويعلی 1539]، [ابن حبان 4887]، [موارد الظمآن 1170]، [طبراني 265/2، 2109، 2116]، [بيهقي 191/6]، [ابن قانع فى معجم الصحابة 164]، [عبدالرزاق 18603]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2636)
یعنی کوئی اگر کسی مسلمان کی گم شدہ چیز بھی لے لے تو وہ جہنم کی آگ لینے کے مرادف ہے۔
واللہ اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2638
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا الجريري، عن ابي العلاء، عن ابي مسلم الجرمي، عن الجارود، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ضالة المسلم حرق النار، ضالة المسلم حرق النار، ضالة المسلم حرق النار، لا تقربنها". قال: فقال رجل: يا رسول الله، اللقطة نجدها؟. قال: "انشدها، ولا تكتم، ولا تغيب، فإن جاء ربها، فادفعها إليه، وإلا، فمال الله يؤتيه من يشاء".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ، عَنْ أَبِي مُسْلِمٍ الْجَرْمِيِّ، عَنِ الْجَارُودِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"ضَالَّةُ الْمُسْلِمِ حَرَقُ النَّارِ، ضَالَّةُ الْمُسْلِمِ حَرَقُ النَّارِ، ضَالَّةُ الْمُسْلِمِ حَرَقُ النَّارِ، لَا تَقْرَبَنَّهَا". قَالَ: فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اللُّقَطَةُ نَجِدُهَا؟. قَالَ: "أَنْشِدْهَا، وَلَا تَكْتُمْ، وَلَا تُغَيِّبْ، فَإِنْ جَاءَ رَبُّهَا، فَادْفَعْهَا إِلَيْهِ، وَإِلَّا، فَمَالُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ".
جارود نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلم کی گم شدہ چیز آگ کی جلن ہے، مسلمان کی گم شدہ چیز آگ کی جلن ہے، مسلمان کی گم شدہ چیز آگ کی جلن ہے، تم اس کے قریب نہ جانا۔ جارود نے کہا: ایک صحابی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہمیں گری پڑی چیز ملے تو؟ فرمایا: اس کا اعلان کرو، چھپاؤ نہیں، نہ اسے غائب کرو، اگر اس کا مالک آجائے تو اس کے حوالے کر دو ورنہ پھر یہ اللہ کا مال ہے جس کو وہ چاہتا ہے دیدیتا ہے۔ (یعنی کوئی لینے نہ آئے تو تم لے سکتے ہو اللہ نے تمہیں دیا ہے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو العلاء هو: يزيد بن عبد الله بن الشخير، [مكتبه الشامله نمبر: 2644]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ مزید دیکھئے: [طبراني 2119-2122]، [مجمع الزوائد 6928-6929]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2637)
اس حدیث میں بھی مسلمان کی گم شدہ کوئی بھی چیز لینے کی ممانعت ثابت ہوئی، اور گری پڑی چیز کو بھی اس کے مالک تک پہنچانے کے لئے اٹھا سکتے ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو العلاء هو: يزيد بن عبد الله بن الشخير

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.