من كتاب البيوع خرید و فروخت کے ابواب 56. باب فِي: الْعَارِيَّةُ مُؤَدَّاةٌ: مانگی ہوئی چیز ادا کرنے کا بیان
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاتھ پر واجب ہے کہ جو لے اسے واپس کر دے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 2638]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے، حسن کا لقاء بھی سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3561]، [ترمذي 1266]، [ابن ماجه 2400]، [طبراني 208/7، 2862]، [المنتقی 1024، وغيرهم] وضاحت:
(تشریح حدیث 2631) یہ حدیث گرچہ سنداً ضعیف ہے لیکن معنی صحیح ہے۔ الله تعالیٰ کا فرمان ہے: « ﴿إِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَى أَهْلِهَا﴾ [النساء: ۵8] » ”الله تعالیٰ حکم فرماتا ہے کہ امانات کو ان کے مالک کے سپرد کرو۔ “ یعنی جب کسی سے امانت لو تو اسے ہو بہو ویسے ہی واپس کرو۔ امانت میں خیانت کبیرہ گناہ ہے جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔ اس باب سے مراد غالباً مؤلف رحمہ اللہ کا اشارہ اس حدیث کی طرف ہے: «الْعَارِيَةُ مُؤَدَّاةٌ» کہ عاریتاً لی ہوئی چیز پھیر دی جائے۔ اس کو [ابن ماجه 2398] وغیرہ نے روایت کیا ہے لیکن اس میں ایک راوی متکلم فیہ ہے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف
|