سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الجهاد
کتاب جہاد کے بارے میں
34. باب فَضْلِ الْخَيْلِ في سَبِيلِ اللَّهِ:
جہاد میں گھوڑے کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2463
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يعلى، حدثنا زكريا، عن عامر، عن عروة البارقي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الخيل معقود في بنواصيها الخير إلى يوم القيامة: الاجر والمغنم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عُرْوَةَ الْبَارِقِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي بِنَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ: الأَجْرُ وَالْمَغْنَمُ".
سیدنا عروه البارقی رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خیر و برکت قیامت تک گھوڑوں کی پیشانیوں کے ساتھ بندھی رہے گی، یعنی یہ آخرت میں ثواب اور دنیا میں مالِ غنیمت کا سبب ہونگے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2470]»
اس حدیث کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2852]، [مسلم 1873]، [أبويعلی 6828]، [ابن منصور 2826]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه
حدیث نمبر: 2464
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سعيد بن الربيع، حدثنا شعبة، عن حصين، وعبد الله بن ابي السفر , عن الشعبي، عن عروة البارقي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الخيل معقود في نواصيها الخير إلى يوم القيامة: الاجر والمغنم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُصَيْنٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ , عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ الْبَارِقِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ: الْأَجْرُ وَالْمَغْنَمُ".
اس سند سے بھی مثلِ سابق مروی ہے۔ روایت کا ترجمہ اوپر ذکر کیا جا چکا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2471]»
اس روایت کی تخریج اوپر ذکر کی جا چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2459 سے 2464)
مولانا داؤد راز رحمہ اللہ شرح بخاری میں لکھتے ہیں کہ امام بخاری رحمہ اللہ بتانا چاہتے ہیں کہ گھوڑے میں خیر و برکت سے متعلق جو حدیث ہے وہ اس کے آلۂ جہاد ہونے کی وجہ سے ہے، اور جب قیامت تک اس میں خیر باقی رہے گی تو اس سے نکلا کہ جہاد کا حکم بھی قیامت تک باقی رہے گا، اور چونکہ قیامت تک آنے والا دور ہر اچھا اور برا دونوں ہوگا اس لئے مسلمانوں کے امراء بھی اسلامی شریعت کے پوری طرح پابند ہونگے اور کبھی ایسے نہ ہوں گے، لیکن جہاد کا سلسلہ کبھی بند نہ ہو گا کیونکہ یہ اعلاء کلمۃ اللہ اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا ذریعہ ہے، اس لئے اسلامی مفاد کے پیشِ نظر ظالم حکمرانوں کی قیادت میں بھی جہاد کیا جاتا رہے گا۔
(انتہیٰ)۔
«والإسلام يعلو ولا يعلى عليه» اسلام کفر و شرک کی تمام طاقتوں کے اجتماع کے باوجود باذن الله سربلند ہی رہے گا، جس کا آج ہم نقشہ اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.