من كتاب الجهاد کتاب جہاد کے بارے میں 24. باب مَنْ غَزَا يَنْوِي شَيْئاً فَلَهُ مَا نَوَى: کوئی آدمی غزوہ کرے لیکن نیت میں کھوٹ ہو
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرے اور نیت نہ رکھے اپنے غزوے میں مگر ایک رسی کی تو اس کو وہی چیز ملے گی۔“
تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2460]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [نسائي 3138]، [ابن حبان 4638]، [موارد الظمآن 1605] وضاحت:
(تشریح حدیث 2452) یعنی جہاد کا ثواب اسے نہ ملے گا کیونکہ اس کی نیت خالص نہ تھی، گرچہ رسی کوئی بڑی چیز نہیں مگر اتنی ذرا سی غرض اور لالچ رکھنے سے خلوص کو دھبہ لگتا ہے اور ثواب مٹ جاتا ہے۔ انسان کو چاہیے کہ اپنے ہر کام میں اس کا خیال رکھے، کیونکہ جیسی نیت ویسی ہی مراد ملے گی۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد
|