سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
کتاب جہاد کے بارے میں
24. باب مَنْ غَزَا يَنْوِي شَيْئاً فَلَهُ مَا نَوَى:
24. کوئی آدمی غزوہ کرے لیکن نیت میں کھوٹ ہو
حدیث نمبر: 2453
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، حدثنا جبلة بن عطية، عن يحيى بن الوليد بن عبادة بن الصامت، عن عبادة بن الصامت: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "من غزا في سبيل الله وهو لا ينوي في غزاته إلا عقالا، فله ما نوى".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا جَبَلَةُ بْنُ عَطِيَّةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ غَزَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَهُوَ لَا يَنْوِي فِي غَزَاتِهِ إِلَّا عِقَالًا، فَلَهُ مَا نَوَى".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرے اور نیت نہ رکھے اپنے غزوے میں مگر ایک رسی کی تو اس کو وہی چیز ملے گی۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2452)
یعنی جہاد کا ثواب اسے نہ ملے گا کیونکہ اس کی نیت خالص نہ تھی، گرچہ رسی کوئی بڑی چیز نہیں مگر اتنی ذرا سی غرض اور لالچ رکھنے سے خلوص کو دھبہ لگتا ہے اور ثواب مٹ جاتا ہے۔
انسان کو چاہیے کہ اپنے ہر کام میں اس کا خیال رکھے، کیونکہ جیسی نیت ویسی ہی مراد ملے گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2460]»
اس حدیث کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [نسائي 3138]، [ابن حبان 4638]، [موارد الظمآن 1605]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.