حدثنا عبد الله بن محمد، قال: حدثنا مروان بن معاوية، قال: حدثنا ابو المليح صبيح، قال: حدثنا ابو صالح، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ”من لم يسال الله غضب الله عليه.“ حدثنا محمد بن عبيد الله قال: حدثنا حاتم بن إسماعيل، عن ابي المليح، عن ابي صالح الخوزي، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من لم يساله يغضب عليه.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِيحِ صُبَيْحٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”مَنْ لَمْ يَسْأَلِ اللَّهَ غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ.“ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ الْخُوزِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”مَنْ لَمْ يَسْأَلْهُ يَغْضَبْ عَلَيْهِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اللہ تعالیٰ سے سوال نہیں کرتا، الله تعالیٰ اس پر غصے ہوتا ہے۔“ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اس سے نہ مانگے وہ اس پر غضب ناک ہوتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3373 و ابن ماجة: 3827 - انظر الصحيحة: 2654»
حدثنا مسدد، قال: حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزيز، عن انس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إذا دعوتم الله فاعزموا في الدعاء، ولا يقولن احدكم: إن شئت فاعطني، فإن الله لا مستكره له.“حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِذَا دَعَوْتُمُ اللَّهَ فَاعْزِمُوا فِي الدُّعَاءِ، وَلا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: إِنْ شِئْتَ فَأَعْطِنِي، فَإِنَّ اللَّهَ لا مُسْتَكْرِهَ لَهُ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم اللہ سے دعا کرو تو پختہ ارادے کے ساتھ مانگو، اور تم میں سے کوئی ہرگز ایسے نہ کہے: اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے عطا کر دے، بے شک اللہ تعالیٰ کو کوئی مجبور کرنے والا نہیں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب التوحيد، باب فى المشيئة و الإرادة: 7464 و مسلم: 2678 - انظر الحديث المقدم برقم: 608»
حدثنا عبد الله، قال: حدثنا ابو داود، قال: حدثنا عبد الرحمن بن ابي الزناد، عن ابيه، عن ابان بن عثمان، قال: سمعت عثمان، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: ”من قال صباح كل يوم، ومساء كل ليلة، ثلاثا ثلاثا: بسم الله الذي لا يضر مع اسمه شيء في الارض ولا في السماء وهو السميع العليم، لم يضره شيء“، وكان اصابه طرف من الفالج، فجعل ينظر إليه، ففطن له، فقال: إن الحديث كما حدثتك، ولكني لم اقله ذلك اليوم، ليمضي قدر الله.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُثْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ”مَنْ قَالَ صَبَاحَ كُلِّ يَوْمٍ، وَمَسَاءَ كُلِّ لَيْلَةٍ، ثَلاثًا ثَلاثًا: بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الأَرْضِ وَلا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ، لَمْ يَضُرَّهُ شَيْءٌ“، وَكَانَ أَصَابَهُ طَرَفٌ مِنَ الْفَالِجِ، فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَيْهِ، فَفَطِنَ لَهُ، فَقَالَ: إِنَّ الْحَدِيثَ كَمَا حَدَّثْتُكَ، وَلَكِنِّي لَمْ أَقُلْهُ ذَلِكَ الْيَوْمَ، لِيَمْضِيَ قَدَرُ اللَّهِ.
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس نے ہر روز صبح و شام تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھی: «بسم الله الذي......»”اللہ کے نام کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں جس کے نام کے ساتھ کوئی چیز زمین اور آسمان میں نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ وہ خوب سننے والا اور خوب جاننے والا ہے۔“ اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکے گی۔“ راوی حدیث (ابان) کو بعض اعضاء پر فالج تھا تو حدیث سننے والا شخص ان کی طرف دیکھنے لگا۔ ابان اس کی سوالیہ نظروں کو بھانپ گئے اور فرمایا: حدیث اسی طرح ہے جس طرح میں نے آپ کو بیان کی ہے، لیکن میں نے اس دن یہ دعا نہیں پڑھی تھی جس دن فالج ہوا تاکہ اللہ تعالیٰ کی تقدیر نافذ ہو جائے۔
تخریج الحدیث: «حسن صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5088 و الترمذي: 3388 و ابن ماجه: 3869 - انظر الكلم الطيب: 23»