الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
304. بَابُ مَنْ حَكَى كَلامَ الرَّجُلِ عِنْدَ الْعِتَابِ
ڈانٹ کے وقت دوسرے کی بات کی نقل کرنا
حدیث نمبر: 731
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن ابي بكر، ومسلم نحوه، قالا: حدثنا الاسود بن شيبان، عن ابي نوفل بن ابي عقرب، ان اباه سال النبي صلى الله عليه وسلم، عن الصوم، فقال: ”صم يوما من كل شهر“، قلت: بابي انت وامي، زدني، قال: ”زدني، زدني، صم يومين من كل شهر“، قلت: بابي انت وامي، زدني، فإني اجدني قويا، فقال: ”إني اجدني قويا، إني اجدني قويا“، فافحم، حتى ظننت انه لن يزيدني، ثم قال: ”صم ثلاثا من كل شهر.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، وَمُسْلِمٌ نَحْوَهُ، قَالا: حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ شَيْبَانَ، عَنْ أَبِي نَوْفَلِ بْنِ أَبِي عَقْرَبَ، أَنَّ أَبَاهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ الصَّوْمِ، فَقَالَ: ”صُمْ يَوْمًا مِنْ كُلِّ شَهْرٍ“، قُلْتُ: بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي، زِدْنِي، قَالَ: ”زِدْنِي، زِدْنِي، صُمْ يَوْمَيْنِ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ“، قُلْتُ: بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي، زِدْنِي، فَإِنِّي أَجِدُنِي قَوِيًّا، فَقَالَ: ”إِنِّي أَجِدُنِي قَوِيًّا، إِنِّي أَجِدُنِي قَوِيًّا“، فَأَفْحَمَ، حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ لَنْ يَزِيدَنِي، ثُمَّ قَالَ: ”صُمْ ثَلاثًا مِنْ كُلِّ شَهْرٍ.“
ابونوفل رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ ان کے والد سیدنا ابوعقرب رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روزے کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مہینے میں ایک روزہ رکھا کرو۔ میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان، اور زیادہ کی اجازت دیجیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور زیادہ، اور زیادہ، ہر مہینے میں دو روزے رکھ لو۔ میں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان، اور زیادہ کی اجازت دیجیے، مجھ میں اس سے زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ میں زیادہ کی طاقت ہے، مجھ میں زیادہ کی طاقت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چپ کرا دیا یہاں تک کہ میں نے گمان کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے زیادہ کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر مہینے میں تین روزے رکھا کرو۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه النسائي، كتاب الصيام: 2435»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.