الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
300. بَابُ إِذَا سَمِعَ الرَّعْدَ
بادل گرجنے کے وقت کی دعا
حدیث نمبر: 722
Save to word اعراب
حدثنا بشر، قال: حدثنا موسى بن عبد العزيز، حدثني الحكم، قال: حدثني عكرمة، ان ابن عباس، كان إذا سمع صوت الرعد، قال: سبحان الذي سبحت له، قال: إن الرعد ملك ينعق بالغيث، كما ينعق الراعي بغنمه.حَدَّثَنَا بِشْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، كَانَ إِذَا سَمِعَ صَوْتَ الرَّعْدِ، قَالَ: سبحَانَ الَّذِي سَبَّحْتَ لَهُ، قَالَ: إِنَّ الرَّعْدَ مَلَكٌ يَنْعِقُ بِالْغَيْثِ، كَمَا يَنْعِقُ الرَّاعِي بِغَنَمِهِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب وہ بادل گرجنے کی آواز سنتے تو فرماتے: پاک ہے وہ ذات جس کی تو نے پاکی بیان کی۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ رعد ایک فرشتہ ہے جو بادلوں کو چلانے کے لیے زور سے چیختا ہے، جس طرح چرواہا اپنی بکریوں کو چرانے کے لیے زور سے پکارتا ہے۔

تخریج الحدیث: «حسن: الصحيحة: 1872»

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 723
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل، قال: حدثني مالك بن انس، عن عامر بن عبد الله بن الزبير، عن عبد الله بن الزبير، انه كان إذا سمع الرعد ترك الحديث، وقال: سبحان الذي ﴿يسبح الرعد بحمده والملائكة من خيفته﴾ [الرعد: 13]، ثم يقول: إن هذا لوعيد شديد لاهل الارض.حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ كَانَ إِذَا سَمِعَ الرَّعْدَ تَرَكَ الْحَدِيثَ، وَقَالَ: سُبْحَانَ الَّذِي ﴿يُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهِ وَالْمَلائِكَةُ مِنْ خِيفَتِهِ﴾ [الرعد: 13]، ثُمَّ يَقُولُ: إِنَّ هَذَا لَوَعِيدٌ شَدِيدٌ لأَهْلِ الأَرْضِ.
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ بادل گرجنے کی آواز سنتے تو گفتگو بند کر دیتے اور فرماتے: پاک ہے وہ ذات کے بادل جس کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کر رہے ہیں، اور فرشتے بھی اس کے ڈر سے ...... پھر فرماتے: یہ گرج زمین والوں کے لیے سخت وعید ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد فى الزهد: 1115 و ابن أبى شيبة: 29214 و ابن أبى الدنيا فى المطر: 97»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.