حدثنا عبد الله بن محمد، قال: حدثنا مروان بن معاوية، قال: حدثنا ابو المليح صبيح، قال: حدثنا ابو صالح، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ”من لم يسال الله غضب الله عليه.“ حدثنا محمد بن عبيد الله قال: حدثنا حاتم بن إسماعيل، عن ابي المليح، عن ابي صالح الخوزي، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من لم يساله يغضب عليه.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمَلِيحِ صُبَيْحٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”مَنْ لَمْ يَسْأَلِ اللَّهَ غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ.“ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ الْخُوزِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”مَنْ لَمْ يَسْأَلْهُ يَغْضَبْ عَلَيْهِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اللہ تعالیٰ سے سوال نہیں کرتا، الله تعالیٰ اس پر غصے ہوتا ہے۔“ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اس سے نہ مانگے وہ اس پر غضب ناک ہوتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3373 و ابن ماجة: 3827 - انظر الصحيحة: 2654»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 658
فوائد ومسائل: (۱)دعا کرنا عبادت ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِی سَیَدْخُلُوْنَ جَهَنَّمَ دَاخِرِیْنَ﴾(المومن:۶۰) ”بلاشبہ جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں وہ جلد ذلیل ہوکر جہنم میں داخل ہوں گے۔“ مفسرین نے عبادت کے معنی دعا کیے ہیں۔ کیونکہ آیت کے پہلے حصہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ سے دعا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ سے جس قدر زیادہ مانگا جائے وہ اسی قدر زیادہ خوش ہوتا ہے اس لیے انسان کا کوئی دن دعا سے خالی نہیں گزرنا چاہیے۔ (۲) نہ مانگنے پر اللہ تعالیٰ ایک تو اس لیے ناراض ہوتا ہے کہ یہ بندہ اللہ تعالیٰ کی عبادت سے غافل ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اس کا اللہ تعالیٰ سے سوال نہ کرنا دو حالتوں سے خالی نہیں یا تو وہ شخص متکبر ہے کہ خود کو بے نیاز سمجھتا ہے یا پھر اللہ تعالیٰ سے مایوس ہے اور یہ دونوں باتیں اللہ کے غضب کا باعث ہیں۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 658