اذان کا بیان अज़ान के बारे में جب دو (آدمی نماز پڑھتے) ہوں تو مقتدی کو امام کے داہنی طرف اس کے پہلو میں (اس کے) برابر کھڑا ہونا چاہیے۔ “ यदि नमाज़ में दो व्यक्ति हों तो नमाज़ी इमाम के दाएं ओर बराबर में खड़ा हो ”
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث کہ ایک شب وہ اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں ٹھہرے تھے، گزر چکی ہے (دیکھئیے کتاب: وضو کا بیان۔۔۔ باب: وضو ٹوٹنے کے بعد (بغیر وضو کیے) قرآن کی تلاوت کرنا۔۔۔) اور اس روایت میں فرماتے ہیں کہ ”پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے یہاں تک کہ سانس کی آواز آنے لگی۔ اس کے بعد مؤذن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے اور نماز فجر ادا کی اور وضو نہیں کیا۔ (اس حدیث میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دائیں جانب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کا ذکر ہے)
|