اذان کا بیان अज़ान के बारे में جب امام اور لوگوں کے درمیان کوئی دیوار یا سترہ ہو (تو نماز ہو جائے گی)۔ “ इमाम और नमाज़ियों के बीच यदि कोई दीवार या सुतरह हो ”
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز تہجد اپنے حجرے میں پڑھا کرتے تھے اور حجرے کی دیوار چھوٹی تھی تو لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم دیکھ لیا اور کچھ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی اقتداء کرنے کھڑے ہو گئے پھر صبح ہوئی تو انھوں نے اس کا چرچا کیا پھر دوسری رات کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو کچھ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں اس رات بھی کھڑے ہو گئے۔ دو رات یا تین رات لوگوں نے یہی کیا یہاں تک کہ جب اس کے بعد رات ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں بیٹھ رہے اور نماز پڑھنے نہیں نکلے۔ صبح کو لوگوں نے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اس بات کا خوف کیا کہ (اس التزام کی وجہ سے کہیں) نماز (تہجد) تم پر فرض (نہ) کر دی جائے۔“
|