علم کا بیان ज्ञान के बारे में کیا (صرف) عورتوں کی تعلیم کے لیے کوئی دن مقرر کیا جا سکتا ہے؟ “ क्या केवल महिलाओं को शिक्षित करने के लिए एक दिन अलग रखा जा सकता है ? ”
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عورتوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ (آپ سے فائدہ اٹھانے میں) مرد ہم سے آگے بڑھ گئے ہیں، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے لیے اپنی طرف سے کوئی دن (برائے وعظ) مقرر فرما دیجئیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کسی دن کا وعدہ کر لیا۔ چنانچہ اس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے ملے اور انھیں نصیحت فرمائی اور (ان کے مناسب حال عبادت کا) انھیں حکم دیا، منجملہ اس کے جو آپ نے (ان سے) فرمایا، یہ تھا کہ جو عورت تم میں سے اپنے تین لڑکے آگے بھیج دے گی (یعنی اس کے تین لڑکے اس کے سامنے مر جائیں گے) تو وہ اس کے لیے (دوزخ کی) آگ سے حجاب (آڑ) ہو جائیں گے۔“ ایک عورت بولی اور (اگر کوئی) دو (لڑکے آگے بھیجے؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور دو (کا بھی یہی حکم ہے) اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ تین لڑکے (ایسے ہوں) جو بلوغت (کی عمر) کو نہ پہنچے ہوں۔
|