علم کا بیان ज्ञान के बारे में علم میں شرمانا (بری بات ہے)۔ “ ज्ञान के मामले में शर्माना बुरी बात है ”
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ام سلیم رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہنے لگیں کہ یا رسول اللہ! اللہ حق بات سے نہیں شرماتا تو (یہ بتائیے کہ) کیا عورت پر جبکہ وہ محتلم ہو غسل (فرض) ہے؟ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (ہاں) جب کہ وہ پانی (یعنی منی) کو (اپنے کپڑے یا شرمگاہ پر) دیکھے تو ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے (مارے شرم کے) اپنا منہ چھپا لیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! کیا عورت کو بھی احتلام ہوتا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں تمہارا داہنا ہاتھ خاک آلود ہو جائے (اگر عورت کی منی نہیں خارج ہوتی) تو اس کا لڑکا اس کے مشابہ کیوں ہوتا ہے؟
|