علم کا بیان ज्ञान के बारे में علم (کی باتوں) کا یاد کرنا (نہایت ضروری ہے)۔ “ ज्ञान याद रखना बहुत ज़रूरी है ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہ لوگ کہتے ہیں کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بہت سی حدیثیں یاد و بیان کیں اور اگر کتاب اللہ میں (یہ) دو آیتیں نہ ہوتیں تو میں ایک حدیث بھی نہ بیان کرتا، پھر پڑھتے تھے ”جو لوگ ہماری اتاری ہوئی دلیلوں اور ہدایت کو چھپاتے ہیں .... رحم و کرم کرنے والا ہوں۔“ (البقرہ: 159، 160) بیشک ہمارے مہاجرین بھائیوں کو بازاروں میں خریدوفروخت کرنے کا شغل رہتا تھا اور ہمارے انصاری بھائی اپنے مال کے کام میں مشغول رہے تھے اور ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) اپنا پیٹ بھر کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہتا تھا اور ایسے اوقات میں حاضر رہتا تھا کہ لوگ حاضر نہ ہوتے تھے اور وہ باتیں یاد کر لیتا تھا جو وہ لوگ نہ یاد کرتے تھے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا یا رسول اللہ! میں آپ سے بہت سی حدیثیں سنتا ہوں مگر انھیں بھول جاتا ہوں، تو آپ نے فرمایا: ”اپنی چادر پھیلاؤ۔“ چنانچہ میں نے چادر پھیلائی تو آپ نے اپنے دونوں ہاتھ سے چلو بنایا (اور ایک فرضی لپ اس چادر میں ڈال دی) پھر فرمایا: ”(اس چادر کو) اپنے اوپر لپیٹ لو۔“ چنانچہ میں نے لپیٹ لی پھر اس کے بعد میں کچھ نہیں بھولا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دو ظرف (علم کے، دو طرح کے علم) یاد کر لیے ہیں چنانچہ ان میں سے ایک تو میں نے ظاہر کر دیا اور دوسرے کو اگر ظاہر کروں تو میری یہ گردن کاٹ دی جائے گی۔
|