علم کا بیان ज्ञान के बारे में رات کو علم کی باتیں کرنا (ناجائز نہیں)۔ “ ज्ञान याद रखना बहुत ज़रूरी है ”
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک مرتبہ) اپنی اخیر عمر مبارک میں عشاء کی نماز پڑھائی پھر جب سلام پھیر چکے تو کھڑے ہو گئے اور فرمایا: ”تم اپنی اس رات کو اچھی طرح یاد رکھنا (دیکھو) آج کی رات سے سو برس کے آخر تک کوئی شخص جو زمین پر ہے باقی نہ رہے گا۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں ایک شب اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں سویا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (اس دن) ان کی شب میں انھیں کے ہاں تھے۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز (مسجد میں) پڑھی پھر اپنے گھر میں آئے اور چار رکعتیں پڑھیں اور سو رہے پھر بیدار ہوئے اور فرمایا: ”چھوٹا لڑکا سو گیا؟“ یا اسی کی مثل کوئی لفظ فرمایا پھر (نماز پڑھنے) کھڑے ہو گئے اور میں (بھی وضو کر کے) آپ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا تو آپ نے مجھے اپنی داہنی جانب کر لیا اور پانچ رکعتیں پڑھیں اس کے بعد دو رکعتیں (سنت فجر) پڑھیں پھر سو رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خراٹے لینے کی آواز میں نے سنی پھر آپ نماز (فجر) کے لیے (مسجد تشریف لے گئے)۔
|