البيوع والكسب والزهد خرید و فروخت، کمائی اور زہد کا بیان ख़रीदना, बेचना, कमाई और परहेज़गारी زمین سے فائدہ حاصل کرنے پر اسلام کی ترغیب “ ज़मीन से लाभ उठाने का इस्लाम में क्या बदला है ”
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیاں کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بھی مسلمان پودا لگائے گا یا کھیتی باڑی کرے گا اور اس سے جو پرند، انسان یا کوئی چوپایہ کھائے گا، تو وہ اس کے لیے صدقہ ہو گا۔“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مسلمان کوئی پودا لگاتا ہے، پھر اس سے جو بھی کھایا جاتا ہے، وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے، جو اس سے چوری کیا جاتا ہے، وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے، جو اس سے درندے کھاتے ہیں، وہ بھی اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے اور جو پرندے اس سے کھا جاتے ہیں، وہ بھی اس کے لیے صدقہ ہوتا ہے۔ (الغرض) قیامت کے دن تک جب بھی کوئی مخلوق اس کو استعمال کر کے اس میں کمی پیدا کرتی ہے تو وہ اس کی طرف سے صدقہ ہوتا ہے۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر (ایسی صورتحال پیدا ہو جائے کہ) قیامت بالکل قریب ہو اور تم میں سے کسی کے ہاتھ میں کھجور کا چھوٹا پودا ہو، اگر وہ قیامت کے قائم ہونے سے پہلے اسے گاڑھ سکتا ہو تو اسے گاڑھ دینا چاہیے۔“
|