البيوع والكسب والزهد خرید و فروخت، کمائی اور زہد کا بیان ख़रीदना, बेचना, कमाई और परहेज़गारी پیداوار کا تیسرا حصہ صدقہ کرنے کی فضیلت “ उत्पादन का तीसरा भाग सदक़ह करने की फ़ज़ीलत ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک شخص کسی صحرا میں تھا، اس نے بادل کی گرج سنی اور اس میں یہ آواز بھی سنی: فلاں شخص کے باغ کو سیراب کرو (باقاعدہ) اس آدمی کا نام بھی لیا گیا۔ وہ بادل ایک پتھریلی زمین کی طرف آیا اور اس پر پانی برسنے لگا۔ وہ پانی اوپر سے آنے والی نالیوں میں بہنے لگا، یہاں تک کہ ایک (اسی قسم کی ایک بڑی) نالی میں پہنچ گیا، اس (نالی) نے سارا پانی جمع کیا (اور اترائی میں ایک سمت کی طرف چل پڑی)۔ وہ آدمی بھی بادل کے ساتھ چل پڑا اور ایک ایسے آدمی تک جا پہنچا جو اپنے باغ کو پانی دے رہا تھا۔ اس نے کہا: اللہ کے بندے! تیرا نام کیا ہے؟ اس نے کہا: تو کیوں پوچھتا ہے؟ اس نے کہا: جس بادل کا یہ پانی ہے، میں نے اس میں یہ آواز سنی کہ فلاں کے باغ کو پانی پلاؤ، اس آواز میں تیرا نام لیا گیا تھا، (اب تو مجھے یہ بتا کہ) فصل کی کٹائی اور پھلوں کے چناؤ کے وقت تو اس میں کیا عمل کرتا ہے؟ اس نے کہا: اگر تو نے پوچھ ہی لیا ہے تو (تفصیل یہ ہے کہ) میں پیداوار کے تین حصے کرتا ہوں، ایک تہائی حصہ اپنے لیے اور اپنے گھر والوں کے لیے رکھ لیتا ہوں، ایک تہائی حصہ دوبارہ کاشت کر دیتا ہوں اور ایک تہائی حصہ مسکینوں، سوالیوں اور مسافروں کو دے دیتا ہوں۔“
|