البيوع والكسب والزهد خرید و فروخت، کمائی اور زہد کا بیان ख़रीदना, बेचना, कमाई और परहेज़गारी حجام کی کمائی کیسی ہے؟ “ हज्जाम की कमाई किसी है ”
عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج کہتے ہیں: جب میرا دادا لونڈی، اونٹ، غلام، حجام اور کچھ زمین چھوڑ کر فوت ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لونڈی کی کمائی سے منع فرما دیا۔ امام شعبہ کہتے ہیں: بدکاری کا خطرہ ہونے کی وجہ سے (منع کیا گیا)۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا: ”حجام کی کمائی کو اونٹوں کا چارہ بنا دے۔“ اور زمین کے بارے میں فرمایا: ”اس کو خود کاشت کرو یا پھر ویسے ہی پڑی رہنے دے۔“
حرام بن سعد بن محیصہ بیان کرتے ہیں کہ محیصہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے حجاموں کی کمائی کے بارے میں سوال کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو منع کر دیا۔ وہ بار بار یہی سوال کرتے رہے، حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(پھر اس طرح کرو کہ) ان کی کمائی کا اونٹوں کو چارہ ڈال دیا کرو یا غلاموں کو کھلا دیا کرو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین (چیزیں) حرام ہیں: حجام کی کمائی، زانیہ عورت کی کمائی اور کتے کی قیمت، سوائے شکاری کتے کے۔“
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کتے کی قیمت خبیث ہے، زانیہ کی کمائی خبیث ہے اور حجام کی کمائی خبیث ہے۔“
|