كتاب الأذان کتاب: اذان کے احکام و مسائل 31. بَابُ: الاِسْتِهَامِ عَلَى التَّأْذِينِ باب: اذان دینے کے لیے قرعہ اندازی کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر لوگ جان لیں کہ اذان دینے میں اور پہلی صف میں رہنے میں کیا ثواب ہے، پھر قرعہ اندازی کے علاوہ اور کوئی راستہ نہ پائیں تو وہ اس کے لیے قرعہ اندازی کریں گے، نیز اگر وہ جان لیں (کہ) ظہر اول وقت پر پڑھنے کا کیا ثواب ہے تو وہ اس کی طرف ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کریں گے، اور اگر وہ اس ثواب کو جان لیں جو عشاء اور فجر میں ہے تو وہ ان دونوں صلاتوں میں ضرور آئیں گے، گو چوتڑ کے بل گھسٹ کر آنا پڑے“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 541 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: حدیث میں «حبوا» کا لفظ آیا ہے جس کے معنی ہاتھوں کے سہارے چلنے کے ہیں جیسے بچہ ابتداء میں چلتا ہے یا چوتڑوں کے بل گھسٹ کر چلنے کو «حبوا» کہتے ہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|