كتاب الأذان کتاب: اذان کے احکام و مسائل 32. بَابُ: اتِّخَاذِ الْمُؤَذِّنِ الَّذِي لاَ يَأْخُذُ عَلَى أَذَانِهِ أَجْرًا باب: اجرت نہ لینے والے آدمی کو مؤذن مقرر کرنے کا بیان۔
عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے میرے قبیلے کا امام بنا دیجئیے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ان کے امام ہو (لیکن) ان کے کمزور لوگوں کی اقتداء کرنا ۱؎ اور ایسے شخص کو مؤذن رکھنا جو اپنی اذان پر اجرت نہ لے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 40 (531)، سنن ابن ماجہ/الأذان 3 (987)، (تحفة الأشراف: 9770)، مسند احمد 4/21 (217، 218)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/ الصلاة 37 (468) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی ان کی رعایت کرتے ہوئے نماز ہلکی پڑھانا۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|