كِتَاب الْأَطْعِمَةِ کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل 53. باب مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا طَعِمَ باب: کھانے کے بعد کیا دعا پڑھے؟
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب دستر خوان اٹھایا جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے «الحمد لله كثيرا طيبا مباركا فيه غير مكفي ولا مودع ولا مستغنى عنه ربنا» ”اللہ تعالیٰ کے لیے بہت سارا صاف ستھرا بابرکت شکر ہے، ایسا شکر نہیں جو ایک بار کفایت کرے اور چھوڑ دیا جائے اور اس کی حاجت نہ رہے اے ہمارے رب تو حمد کے لائق ہے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأطعمة 54 (5458)، سنن الترمذی/الدعوات 56 (3456)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 16 (3284)، (تحفة الأشراف: 4856)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/252، 256، 261، 267) سنن الدارمی/الأطعمة 3 (2066) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ کہتے: «الحمد لله الذي أطعمنا وسقانا وجعلنا مسلمين» ”تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الشمائل (191)، سنن النسائی/ الیوم واللیلة (289، 290) (تحفة الأشراف: 4035)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/15، 32، 98) (ضعیف)» (اس سند میں سخت اختلاف ہے، نیز اسماعیل مجہول راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کھاتے یا پیتے تو کہتے: «الحمد لله الذي أطعم وسقى، وسوغه، وجعل له مخرجا» ”ہر طرح کی تعریف اس اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایا، اسے خوشگوار بنایا اور اس کے نکلنے کی راہ بنائی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3467)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (6894)، الیوم واللیلة (285) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|