كِتَاب الْجَنَائِزِ کتاب: جنازے کے احکام و مسائل 71. باب فِي تَعْمِيقِ الْقَبْرِ باب: قبر گہری کھودنے کا بیان۔
ہشام بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں غزوہ احد کے دن انصار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ ہم زخمی اور تھکے ہوئے ہیں آپ ہمیں کیسی قبر کھودنے کا حکم دیتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کشادہ قبر کھودو اور ایک قبر میں دو دو تین تین آدمی رکھو“، پوچھا گیا: آگے کسے رکھیں؟ فرمایا: ”جسے قرآن زیادہ یاد ہو“۔ ہشام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میرے والد عامر رضی اللہ عنہ بھی اسی دن شہید ہوئے اور دو یا ایک آدمی کے ساتھ دفن ہوئے۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الجھاد 33 (1713)، سنن النسائی/الجنائز 86 (2012)، 87 (2013)،90 (2017)، 91 (2020)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 41 (1560)، (تحفة الأشراف: 11731، 18676)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/19،20) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی حمید بن ہلال سے اسی طریق سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے اس میں اتنا زیادہ ہے کہ: ”خوب گہری کھودو“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 11731، 18676) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سعد بن ہشام بن عامر سے یہی حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: (3215)، (تحفة الأشراف: 11731، 18676) (صحیح)»
|