كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب 50. باب الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ: باب: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے دو ستی رکھے۔
اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: قیامت کب آئے گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کر رکھا ہے؟" اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول کی محبت۔ آپ نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہے۔"
سفیان نے زہری سے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک شخص نے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کب ہو گی؟ آپ نے فرمایا: تم نے اس کے لیے کیا تیار کی ہے؟" اس نے زیادہ چیزوں کا ذکر نہیں کیا، (چند ایک کاموں کا ذکر کر سکا) اس نے کہا: اور لیکن میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں، آپ نے فرمایا: "تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تمہیں محبت ہے۔"
معمر نے زہری سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک اعرابی آیا، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند مگر (اس میں ہے کہ) اس نے کہا: میں نے اس کے لیے کچھ زیادہ تیار نہیں کی جس پر میں اپنی تعریف کر سکوں (لیکن میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں۔)
حماد بن زید نے کہا: ہمیں ثابت بنانی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! قیامت کب ہو گی؟ آپ نے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟" اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: اسلام قبول کرنے کے بعد ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد سے بڑھ کر اور کسی بات سے اتنی خوشی نہیں ہوئی: "تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ میں ان کے ساتھ ہوں گا، ہر چند کہ میں نے ان کی طرح عمل نہیں کیے۔
جعفر بن سلیمان نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: ہمیں ثابت بنانی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کا یہ قول کہ میں (اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ) سے محبت کرتا ہوں، اور اس کے بعد والی بات بیان نہیں کی۔
منصور نے سالم بن ابی جعد سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: ایک بار جب میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے نکل رہے تھے تو مسجد کی چوکھٹ کے پاس ہماری ایک شخص سے ملاقات ہوئی، اس نے کہا: اللہ کے رسول! قیامت کب ہے؟ آپ نے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟ تو جیسے وہ ٹھٹھک گیا، پھر اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے اس کے لیے بہت زیادہ نمازیں، بہت زیادہ روزے اور بہت زیادہ صدقات تو تیار نہیں کیے، لیکن میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تمہیں محبت ہو گی۔"
عمرو بن مرہ نے سالم بن ابی جعد سے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
جریر نے (سلیمان) اعمش سے، انہوں نے ابووائل سے، انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اس نے کہا: اللہ کے رسول! آپ اس شخص کو کیسے دیکھتے ہیں جو کسی قوم سے محبت کرتا ہے مگر ابھی تک اس کے ساتھ نہیں ملا؟ (اعمال میں ان سے بہت پیچھے ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔"
شعبہ اور سلیمان بن قرم نے سلیمان (اعمش) سے، انہوں نے ابووائل سے، انہوں نے عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
ابومعاویہ اور محمد بن عبید نے اعمش سے، انہوں نے (ابووائل) شقیق سے اور انہوں نے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا، پھر اعمش سے جریر کی روایت کے مانند حدیث بیان کی۔
|