اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: قیامت کب آئے گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کر رکھا ہے؟" اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول کی محبت۔ آپ نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہے۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، قیامت کب ہو گی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا:"تونے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟ اس نے جواب دیا،اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت،آپ نے فرمایا:"تو انہی کے ساتھ ہو گا جن سے تمھیں محبت ہے۔"
سفیان نے زہری سے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک شخص نے پوچھا: اللہ کے رسول! قیامت کب ہو گی؟ آپ نے فرمایا: تم نے اس کے لیے کیا تیار کی ہے؟" اس نے زیادہ چیزوں کا ذکر نہیں کیا، (چند ایک کاموں کا ذکر کر سکا) اس نے کہا: اور لیکن میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں، آپ نے فرمایا: "تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تمہیں محبت ہے۔"
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں ایک آدمی نے پوچھا اے اللہ کےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کب ہو گی؟ آپ نے فرمایا:"تونے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟تو اس نے کوئی بڑا عمل بیان نہیں کیا، اس نے کہا لیکن میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں،آپ نے فرمایا:"توتو انہی کے ساتھ ہو گا جن سے تو محبت کرتا ہے۔"
معمر نے زہری سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک اعرابی آیا، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند مگر (اس میں ہے کہ) اس نے کہا: میں نے اس کے لیے کچھ زیادہ تیار نہیں کی جس پر میں اپنی تعریف کر سکوں (لیکن میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں۔)
امام صاحب یہی روایت اپنے دواور اساتذہ سے بیان کرتے ہی کہ ایک اعرابی انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آگے اس فرق کے ساتھ مذکورہ بالا روایت ہے کہ اس نے کہا، میں نے اس کے لیے زیادہ تیاری نہیں کی، جس پر میں اپنی تعریف کر سکوں۔"
حدثني ابو الربيع العتكي ، حدثنا حماد يعني ابن زيد ، حدثنا ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، قال: " جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، متى الساعة؟ قال: وما اعددت للساعة؟ قال: حب الله ورسوله، قال: فإنك مع من احببت "، قال انس: فما فرحنا بعد الإسلام فرحا اشد من قول النبي صلى الله عليه وسلم: فإنك مع من احببت، قال انس: فانا احب الله ورسوله، وابا بكر، وعمر، فارجو ان اكون معهم، وإن لم اعمل باعمالهم.حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَتَى السَّاعَةُ؟ قَالَ: وَمَا أَعْدَدْتَ لِلسَّاعَةِ؟ قَالَ: حُبَّ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، قَالَ: فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ "، قَالَ أَنَسٌ: فَمَا فَرِحْنَا بَعْدَ الْإِسْلَامِ فَرَحًا أَشَدَّ مِنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ، قَالَ أَنَسٌ: فَأَنَا أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، فَأَرْجُو أَنْ أَكُونَ مَعَهُمْ، وَإِنْ لَمْ أَعْمَلْ بِأَعْمَالِهِمْ.
حماد بن زید نے کہا: ہمیں ثابت بنانی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! قیامت کب ہو گی؟ آپ نے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟" اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: اسلام قبول کرنے کے بعد ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد سے بڑھ کر اور کسی بات سے اتنی خوشی نہیں ہوئی: "تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ میں ان کے ساتھ ہوں گا، ہر چند کہ میں نے ان کی طرح عمل نہیں کیے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کب ہے؟ آپ نے پوچھا،"اورتونےقیامت کے لیے کیا تیار کیا ہے؟ اس نےکہااللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت،آپ نے فرمایا:"توتو انہی کے ساتھ ہو گا جن سے تجھے محبت ہے۔"حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں اسلام لانے کے بعد ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان"توتو انہیں کے ساتھ ہو گا، جن سے تجھے محبت ہے۔"سے بڑھ کر کسی چیز سے خوشی نہیں ہوتی، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں چونکہ میں، اللہ، اس کے رسول اور ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے محبت کرتا ہوں، اس لیے ان کی معیت کا امید وار ہوں، اگرچہ ان جیسے اعمال نہیں کر سکے۔"
جعفر بن سلیمان نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: ہمیں ثابت بنانی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث سنائی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کا یہ قول کہ میں (اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ) سے محبت کرتا ہوں، اور اس کے بعد والی بات بیان نہیں کی۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں لیکن اس میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ قول نقل نہیں کرتے کہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں،آخر تک۔"
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال إسحاق: اخبرنا، وقال عثمان: حدثنا جرير ، عن منصور ، عن سالم بن ابي الجعد ، حدثنا انس بن مالك ، قال: بينما انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم خارجين من المسجد، فلقينا رجلا عند سدة المسجد، فقال: يا رسول الله، " متى الساعة؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما اعددت لها؟ قال: فكان الرجل استكان، ثم قال: يا رسول الله، ما اعددت لها كبير صلاة، ولا صيام، ولا صدقة، ولكني احب الله ورسوله، قال: فانت مع من احببت ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَالَ: بَيْنَمَا أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجَيْنِ مِنَ الْمَسْجِدِ، فَلَقِينَا رَجُلًا عِنْدَ سُدَّةِ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، " مَتَى السَّاعَةُ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا أَعْدَدْتَ لَهَا؟ قَالَ: فَكَأَنَّ الرَّجُلَ اسْتَكَانَ، ثُمَّ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا أَعْدَدْتُ لَهَا كَبِيرَ صَلَاةٍ، وَلَا صِيَامٍ، وَلَا صَدَقَةٍ، وَلَكِنِّي أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، قَالَ: فَأَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ ".
منصور نے سالم بن ابی جعد سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: ایک بار جب میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے نکل رہے تھے تو مسجد کی چوکھٹ کے پاس ہماری ایک شخص سے ملاقات ہوئی، اس نے کہا: اللہ کے رسول! قیامت کب ہے؟ آپ نے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟ تو جیسے وہ ٹھٹھک گیا، پھر اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے اس کے لیے بہت زیادہ نمازیں، بہت زیادہ روزے اور بہت زیادہ صدقات تو تیار نہیں کیے، لیکن میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھتا ہوں، آپ نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تمہیں محبت ہو گی۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،جبکہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے نکل رہے تھے کہ ہمیں ایک آدمی مسجد کے سائبان کے پاس ملا اور کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کب ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تونے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟" تو اس سے گویا وہ آدمی جھنپ یا دب گیا، پھر اس نے کہا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس نے اس کے لیے کوئی زیادہ نماز،رزوے یا صدقات تیار نہیں کیے، لیکن میں اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں،آپ نے فرمایا:"سو تجھے انہیں کی معیت ملے گی،جن سے تو محبت کرتا ہے۔"
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال إسحاق: اخبرنا، وقال عثمان: حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي وائل ، عن عبد الله ، قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " يا رسول الله، كيف ترى في رجل احب قوما ولما يلحق بهم؟ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: المرء مع من احب ".حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَرَى فِي رَجُلٍ أَحَبَّ قَوْمًا وَلَمَّا يَلْحَقْ بِهِمْ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ ".
جریر نے (سلیمان) اعمش سے، انہوں نے ابووائل سے، انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اس نے کہا: اللہ کے رسول! آپ اس شخص کو کیسے دیکھتے ہیں جو کسی قوم سے محبت کرتا ہے مگر ابھی تک اس کے ساتھ نہیں ملا؟ (اعمال میں ان سے بہت پیچھے ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔"
حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر پوچھنے لگا،اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کا اس آدمی کے بارے میں کیا خیال ہے جو کچھ لوگوں سے محبت رکھتا اور ابھی تک ان جیسے عمل نہیں کر سکا؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"انسان کا انجام انہیں کے ساتھ ہو گا جن سے وہ محبت کرتا ہے۔"
شعبہ اور سلیمان بن قرم نے سلیمان (اعمش) سے، انہوں نے ابووائل سے، انہوں نے عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب یہی روایت اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے بیان کرتے ہیں۔"
ابومعاویہ اور محمد بن عبید نے اعمش سے، انہوں نے (ابووائل) شقیق سے اور انہوں نے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا، پھر اعمش سے جریر کی روایت کے مانند حدیث بیان کی۔
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، آگے مذکورہ بالا روایت ہے۔