صحيح مسلم
كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
50. باب الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ:
باب: آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے دو ستی رکھے۔
حدیث نمبر: 6718
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ تَرَى فِي رَجُلٍ أَحَبَّ قَوْمًا وَلَمَّا يَلْحَقْ بِهِمْ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ ".
جریر نے (سلیمان) اعمش سے، انہوں نے ابووائل سے، انہوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اس نے کہا: اللہ کے رسول! آپ اس شخص کو کیسے دیکھتے ہیں جو کسی قوم سے محبت کرتا ہے مگر ابھی تک اس کے ساتھ نہیں ملا؟ (اعمال میں ان سے بہت پیچھے ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "آدمی اسی کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔"
حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر پوچھنے لگا،اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کا اس آدمی کے بارے میں کیا خیال ہے جو کچھ لوگوں سے محبت رکھتا اور ابھی تک ان جیسے عمل نہیں کر سکا؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"انسان کا انجام انہیں کے ساتھ ہو گا جن سے وہ محبت کرتا ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6718 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6718
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
یہ سوال کرنے والے مختلف صحابہ کرام،
ابو موسیٰ،
صفوان بن قدامہ اور ابوذر رضی اللہ عنہم وغیرہم ہیں۔
(فتح الباری ج،
بحوالہ تکملہ ج 5 ص 465)
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6718