حماد بن زید نے کہا: ہمیں ثابت بنانی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! قیامت کب ہو گی؟ آپ نے فرمایا: "تم نے اس کے لیے کیا تیار کیا ہے؟" اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم اسی کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: اسلام قبول کرنے کے بعد ہمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد سے بڑھ کر اور کسی بات سے اتنی خوشی نہیں ہوئی: "تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تم کو محبت ہو گی۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما سے محبت کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ میں ان کے ساتھ ہوں گا، ہر چند کہ میں نے ان کی طرح عمل نہیں کیے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور پوچھا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کب ہے؟ آپ نے پوچھا،"اورتونےقیامت کے لیے کیا تیار کیا ہے؟ اس نےکہااللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت،آپ نے فرمایا:"توتو انہی کے ساتھ ہو گا جن سے تجھے محبت ہے۔"حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں اسلام لانے کے بعد ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان"توتو انہیں کے ساتھ ہو گا، جن سے تجھے محبت ہے۔"سے بڑھ کر کسی چیز سے خوشی نہیں ہوتی، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں چونکہ میں، اللہ، اس کے رسول اور ابو بکر و عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے محبت کرتا ہوں، اس لیے ان کی معیت کا امید وار ہوں، اگرچہ ان جیسے اعمال نہیں کر سکے۔"