كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship 7. باب النَّهْيِ عَنِ التَّحَاسُدِ وَالتَّبَاغُضِ وَالتَّدَابُرِ: باب: حسد اور بغض اور دشمنی کا حرام ہونا۔ Chapter: The Prohibition Of Mutual Jealousy And Hatred, And Turning Away From One Another حدثني يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تباغضوا، ولا تحاسدوا، ولا تدابروا وكونوا عباد الله إخوانا، ولا يحل لمسلم ان يهجر اخاه فوق ثلاث ".حَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَبَاغَضُوا، وَلَا تَحَاسَدُوا، وَلَا تَدَابَرُوا وَكُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا، وَلَا يَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثٍ ". امام مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو اور اللہ کے بندے (ایک دوسرے کے) بھائی بن کر رہو۔ کسی مسلمان کے لیے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے بھائی سے تعلق ترک کیے رکھے۔" حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،"ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو،ایک دوسرے سےحسد نہ کرو اور ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو اور اللہ کے بندے،بھائی بھائی بن جاؤ،یا اللہ کے بندو!بھائی بھائی ہوجاؤ،کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ تعلقات منقطع کرے،یا اس کو چھوڑدے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ کی سندوں سے مذکورہ بالاروایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابن عیینہ نے زہری سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، نیز ابن عیینہ نے مزید یہ کہا: "اور ایک دوسرے سے قطع رحمی نہ کرو۔" امام صاحب اپنے تین اور اساتذہ سے ابن عیینہ سے یہ لفظ زائد لاتے ہیں،"ولا تقاطعوا"باہمی تعلقات نہ توڑو۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یزید بن زریع اور عبدالرزاق، دونوں نے معمر سے، انہوں نے زہری سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی۔ معمر سے یزید کی روایت اسی طرح ہے جس طرح سفیان کی روایت زہری سے ہے، انہوں نے چاروں خصلتیں بیان کی ہیں، البتہ عبدالرزاق کی روایت اس طرح ہے: "ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے سے قطع رحمی نہ کرو اور ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو (منہ نہ موڑو۔) " امام صاحب یہی روایت یزید سے،سفیان کی پہلی روایت کی طرح بیان کرتے ہیں اس میں چار خصلتوں کاذ کر ہے اور عبدالرزاق سے اس طرح بیان کرتےہیں،"ایک دوسرے سے حسد نہ رکھو،باہمی تعلقات نہ توڑو اور ایک دوسرے سے روگردانی نہ کرو۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوداؤد نے کہا: ہمیں شعبہ نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک دوسرے سے حسد نہ کرو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو، ایک دوسرے سے قطع تعلق نہ کرو اور اللہ کے بندے (ایک دوسرے کے) بھائی بن کر رہو۔" حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ایک دوسرے سے حسد نہ رکھو اور ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور ایک دوسرے سے تعلقات نہ توڑو اور اللہ کے بندے بھائی بھائی بنو۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
) وہب بن جریر نے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی اور مزید یہ کہا: "جس طرح اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے۔" امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں،آخر میں یہ اضافہ ہے،"جیسے کہ اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|