كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship 12. باب فِي فَضْلِ الْحُبِّ فِي اللَّهِ: باب: اللہ تعالیٰ کے واسطے محبت کی فضیلت۔ Chapter: The Virtue Of Love For The Sake Of Allah, May He Be Exalted حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا: میرے جلال کی بنا پر ایک دوسرے سے محبت کرنے والے کہاں ہیں؟ آج میں انہیں اپنے سائے میں رکھوں گا، آج کے دن جب میرے سائے کے سوا اور کوئی سایہ نہیں۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ تعالیٰ قیامت کے دن پوچھے گا،میری جلالت وعظمت کے سبب باہمی محبت کرنے والے کہاں ہیں؟آج کے دن میں انہیں اپنے سائے میں سایہ فراہم کروں گا،جبکہ میرے سائے کے سوا کوئی سایہ نہیں ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثني عبد الاعلى بن حماد ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم: " ان رجلا زار اخا له في قرية اخرى، فارصد الله له على مدرجته ملكا، فلما اتى عليه، قال: اين تريد؟ قال: اريد اخا لي في هذه القرية، قال: هل لك عليه من نعمة تربها؟ قال: لا، غير اني احببته في الله عز وجل، قال: فإني رسول الله إليك بان الله قد احبك كما احببته فيه ".حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَّ رَجُلًا زَارَ أَخًا لَهُ فِي قَرْيَةٍ أُخْرَى، فَأَرْصَدَ اللَّهُ لَهُ عَلَى مَدْرَجَتِهِ مَلَكًا، فَلَمَّا أَتَى عَلَيْهِ، قَالَ: أَيْنَ تُرِيدُ؟ قَالَ: أُرِيدُ أَخًا لِي فِي هَذِهِ الْقَرْيَةِ، قَالَ: هَلْ لَكَ عَلَيْهِ مِنْ نِعْمَةٍ تَرُبُّهَا؟ قَالَ: لَا، غَيْرَ أَنِّي أَحْبَبْتُهُ فِي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، قَالَ: فَإِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكَ بِأَنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَبَّكَ كَمَا أَحْبَبْتَهُ فِيهِ ". عبدالاعلیٰ بن حماد نے کہا: ہمیں حماد بن سلمہ نے ثابت سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابورافع سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی: ا"ایک شخص اپنے بھائی سے ملنے کے لیے گیا جو دوسری بستی میں تھا، اللہ تعالیٰ نے اس کے راستے پر ایک فرشتے کو اس کی نگرانی (یا انتظار) کے لیے مقرر فرما دیا۔ جب وہ شخص اس (فرشتے) کے سامنے آیا تو اس نے کہا: کہاں جانا چاہتے ہو؟ اس نے کہا: میں اپنے ایک بھائی کے پاس جانا چاہتا ہوں جو اس بستی میں ہے۔ اس نے پوچھا: کیا تمہارا اس پر کوئی احسان ہے جسے مکمل کرنا چاہتے ہو؟ اس نے کہا: نہیں، بس مجھے اس کے ساتھ صرف اللہ عزوجل کی خاطر محبت ہے۔ اس نے کہا: تو میں اللہ ہی کی طرف سے تمہارے پاس بھیجا جانے والا قاصد ہوں کہ اللہ کو بھی تمہارے ساتھ اسی طرح محبت ہے جس طرح اس کی خاطر تم نے اس (بھائی) سے محبت کی ہے۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں،کہ ایک بھائی اپنے بھائی کی ملاقات کے لیے جو دوسری بستی میں رہتا تھا،نکلا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی رہ گزر پر ایک فرشتہ انتظار میں بٹھادیا،چنانچہ جب وہ اس کے پاس پہنچا،اس سے پوچھا:تیرا کہاں کا ارادہ ہے؟اس نے جواب دیا،میں اس بستی میں رہنے والے ا پنے ایک بھائی سے ملنے جارہا ہوں،فرشتہ نے کہا، کیاتیرا اس پر کوئی احسان ہے،جس کو تم پورا کرنے یا درست کرنے جارہے ہو؟اس نے کہا،نہیں۔میرے جانے کاباعث اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ مجھے اللہ عزوجل کے لیے اس سے محبت ہے۔فرشتے نے کہا:مجھے اللہ نے تیری طرف یہ بتانے کے لیے بھیجاہے کہ اللہ تجھ سے محبت کرتا ہے،جیسا کہ تم اللہ کے لیے اس سے محبت کرتے ہو۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
قال الشيخ ابو احمد، اخبرني ابو بكر محمد بن زنجوية القشيري، حدثنا عبد الاعلى بن حماد، حدثنا حماد بن سلمة، بهذا الإسناد نحوه.قَالَ الشَّيْخُ أَبُو أَحْمَدَ، أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ زَنْجُويَةَ الْقُشَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ. ابوبکر بن محمد بن زنجویہ قشیری نے کہا: ہمیں عبدالاعلیٰ بن حماد نرسی نے حماد بن سلمہ سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔ امام صاحب اپنے ایک اور استادسے اس کے ہم معنی روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|