كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship 36. باب فَضْلِ إِزَالَةِ الأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ: باب: راہ میں سے موذی چیز ہٹانے کا ثواب۔ Chapter: The Virtue Of Removing A Harmful Thing From The Road حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن سمي مولى ابي بكر، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " بينما رجل يمشي بطريق، وجد غصن شوك على الطريق، فاخره فشكر الله له فغفر له ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي بِطَرِيقٍ، وَجَدَ غُصْنَ شَوْكٍ عَلَى الطَّرِيقِ، فَأَخَّرَهُ فَشَكَرَ اللَّهُ لَهُ فَغَفَرَ لَهُ ". ابو بکر کے آزاد کردہ غلام سُمی نے ابوصالح سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک شخص راستے پر چلا جا رہا تھا، اس نے راستے پر ایک کانٹے دار ٹہنی دیکھی تو اسے (ایک طرف) ہٹا دیا۔ اللہ تعالیٰ کے اسے اس کا انعام دیا تو اس کی بخشش فرما دی۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جبکہ ایک آدمی راستہ پر جارہا تھا، اس نے راستہ پر خاردار (کانٹوں والی)ٹہنی دیکھی تو اسے ہٹا دیا، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس کے عمل کی قدر کی اور اسے معاف کر دیا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " مر رجل بغصن شجرة على ظهر طريق، فقال: والله لانحين هذا عن المسلمين لا يؤذيهم فادخل الجنة ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَرَّ رَجُلٌ بِغُصْنِ شَجَرَةٍ عَلَى ظَهْرِ طَرِيقٍ، فَقَالَ: وَاللَّهِ لَأُنَحِّيَنَّ هَذَا عَنِ الْمُسْلِمِينَ لَا يُؤْذِيهِمْ فَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ ". سہیل نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک شخص راستے سے اوپر پڑی ہوئی درخت کی ایک شاخ کے پاس سے گزرا تو اس نے کہا: اللہ کی قسم! میں اس شاخ و مسلمانوں کے راستے سے ہٹا دوں کا تاکہ یہ ان کو ایذا نہ دے تو اس شخص کو جنت میں داخل کر دیا گیا۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ایک آدمی راستہ پر ایک درخت کی شاخ سے گزرا تو کہنے لگا،اللہ کی قسم! میں اس کو مسلمانوں سے دور کر کے رہوں گا تاکہ ان کو تکلیف نہ پہنچائے تو وہ اس کے سبب جنت میں داخل کر دیا گیا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اعمش نے ابوصالح سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: "میں نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ (اس عمل کے بدلے) جنت میں ہر طرف (نعمتوں کے مزے) لوٹ رہا تھا (کیونکہ) اس نے راستے کے درمیان سے ایک ایسے درخت کو کاٹ دیا تھا جو لوگوں کو اذیت دیتا تھا۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں، کہ آپ نے فرمایا:"میں نے جنت میں ایک آدمی کوایک درخت راستہ پشت سےکاٹنے کے سبب چلتے ہوئے دیکھا وہ درخت لوگوں کو تکلیف پہنچا رہا تھا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابورافع نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک درخت مسلمانوں کو اذیت دیتا تھا، چنانچہ ایک شخص آیا اور اسے کاٹ دیا تو وہ جنت میں داخل ہو گیا۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ایک درخت مسلمانوں کے لیے تکلیف کا باعث تھا،ایک آدمی نے آکر اسے کاٹ ڈالااور اس کے سبب جنت میں چلا گیا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابان نے صمعہ نے کہا: مجھے ابووازع نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے حضرت ابوبرزہ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے نبی! آپ مجھے کوئی ایسی بات سکھا دیں جس سے میں نفع حاصل کروں۔ آپ نے فرمایا: "مسلمانوں کے راستے سے تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دیا کرو۔" حضرت ابو برزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے کوئی ایسی چیز سکھائیں، جس سے فائدہ اٹھا سکوں،آپ نے فرمایا:"مسلمانوں کے راستہ سے تکلیف دہ چیز ہٹا دو۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوبکر بن شعیب بن حبحاب نے ابووازع راسبی سے، انہوں نے حضرت ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: اللہ کے رسول! میں نہیں جانتا، ہو سکتا ہے کہ آپ (دنیا سے) تشریف لے جائیں اور میں آپ کے بعد زندہ رہ جاؤں، اس لیے آپ مجھے (آخرت کے سفر کے لیے) کوئی زاد راہ عطا کر دیجئے جس سے اللہ تعالیٰ مجھے نفع عطا فرمائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اس طرح کرو، اس طرح کرو۔۔ ابوبکر بن شعیب ان باتوں کو بھول گئے۔۔ اور (فرمایا:) راستے سے تکلیف دہ چیزوں کو دُور کر دیا کرو۔" حضرت ابو برزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عرض کیا، مجھےمعلوم نہیں شاید آپ دنیا سے رخصت ہو جائیں اور میں آپ کے بعد زندہ رہوں تو مجھے کوئی ایسا توشہ عنایت فرمائیں جس سے اللہ مجھے نفع پہنچائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"یہ کام کرو، یہ کام کرو، ابو بکر کام کا نام بھول گئےاور راستہ سے تکلیف دہ چیز دور کردو۔"(اور آج مسلمان تکلیف دہ اشیاء راستوں پر پھینکتے ہیں)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|