كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship 23. باب فَضْلِ الرِّفْقِ: باب: نرمی کی فضیلت۔ Chapter: The Virtue Of Gentleness منصور نے تمیم بن سلمہ سے، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ہلال سے، انہوں نے حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "جس شخص کو نرم خوئی سے محروم کر دیا جائے، وہ بھلائی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔" حضرت جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:"جس کو نرمی و ملائمت سے محروم کیا گیا،وہ سرے سے خیرسے محروم کیا گیا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اعمش نے تمیم بن سلمہ سے، انہوں نے عبدالرحمٰن بن ہلال عبسی سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے: "جو شخص نرم خوئی سے محروم کر دیا جائے وہ بھلائی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔" امام صاحب اپنے بہت سے اساتذہ سے روایت بیان کرتے ہیں،حضرت جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:"جو نرمی سے محروم رکھا جاتا ہے، وہ ہر خیر محروم رکھا جاتا ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن اسماعیل نے عبدالرحمٰن بن ہلال سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو شخص نرم مزاجی سے محروم ہوا وہ بھلائی سے محروم ہوا، یا جو شخص نرم مزاجی سے محروم کر دیا جاتا ہے وہ بھلائی سے محروم کر دیا جاتا ہے۔" حضرت جریر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرمایا:"جو نرمی سے محروم رکھاگیا ہر خیرسے محروم رکھا گیا، یا جو نرمی سے محروم کیا جائے گا۔ ہر خیر و بھلائی سے محروم رکھا جائے گا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "عائشہ! اللہ تعالیٰ نرمی کرنے والا اور نرمی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی کی بنا پر وہ کچھ عطا فرماتا ہے جو درشت مزاجی کی بنا پر عطا نہیں فرماتا، وہ اس کے علاوہ کسی بھی اور بات پر اتنا عطا نہیں فرماتا۔" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا!بے شک اللہ رفیق ہے(سہولت و آسانی پیدا کرتا ہے)نرمی اور ملا ئمت کو محبوب رکھتا ہے اور وہ نرمی و مہربانی پر اتنا دیتا ہے جتنا کہ درشتی اور سختی پر نہیں دیتا اور جتنا کہ نرمی کے سوا کسی ہر چیز پر نہیں دیتا۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے مقدام بن شریح بن بانی سے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے اس کو زینت بخش دیتی ہے اور جس چیز سے بھی نرمی نکال دی جاتی ہے اسے بدصورت کر دیتی ہے۔" نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا! نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"نرمی اور ملائمت جس چیز میں بھی ہوتی ہے۔، اس کو مزین (خوبصورت)بنا دیتی ہے اور جس چیز سے سلب کر لی جاتی ہے۔ اس کو عیب دار، بدصورت بنا دیتی ہے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے مقدام بن شریح بن بانی کو اسی سند سے (حدیث بیان کرتے ہوئے) سنا اور انہوں نے حدیث میں مزید بیان کیا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ایک ایسے اونٹ پر سوار ہوئیں جس میں ابھی سرکشی تھی تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اسے گھمانے لگیں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! "نرمی سے کام لو۔" اس کے بعد اسی (سابقہ حدیث) کے مانند بیان کیا۔ امام صاحب یہی حدیث اپنے دو اساتذہ سے اس اضافہ کے ساتھ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ایک اونٹ پر سوار ہوئیں، وہ کچھ اناڑی اور سرکش تھا تو وہ اس کو چکر دینے لگیں، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا:" نرمی کو اختیار کرو" آگے مذکورہ روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|