كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام The Book of Clothes and Adornment 19. بَابُ اسْتِحُبَابِ لُبْسِ النَّعْلِ فَي الْيُمْنٰي أَوَّلْا، وَّالْخَلْعِ مِنَ الْيُسْرٰي أَوَّلٓا، وَّكَرَاهَةِ الْمَشْيِ فَي نَعْلٍ وَّاحِدَةٍ باب: پہلے داہنا جوتا پہننے اور پہلے بایاں اتارے اور صرف ایک جوتا پہن کر چلنا مکروہ ہے۔ Chapter: It Is Recommended To Put Shoes On The Right Foot First, And To Take Them Off From The Left Foot First, And It Is Disliked To Walk In One Shoe محمد بن زیاد نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص جوتا پہنے تو دائیں (پاؤں) سے ابتدا کرے اور جب جوتا اتارے تو بائیں (پاؤں) سے ابتداکرے اور دونوں جوتے پہنے یا دونوں جوتے اتار دے۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی جوتی پہنے تو دائیں پیر سے ابتدا کرے اور جب اتارے تو بائیں سے ابتدا کرے اور دونوں جوتے اکٹھے پہنے یا دونوں جوتے اتار دے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تم میں سے کوئی شخص ایک جوتے میں نہ چلے، دونوں جوتے پہنے یا دونوں جوتے اتار دے۔" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایک جوتا پہن کر نہ چلے، دونوں کو پہن لے یا دونوں کو اتار لے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، واللفظ لابي كريب، قالا: حدثنا ابن إدريس ، عن الاعمش ، عن ابي رزين ، قال: خرج إلينا ابو هريرة ، فضرب بيده على جبهته، فقال: الا إنكم تحدثون اني اكذب على رسول الله صلى الله عليه وسلم لتهتدوا واضل الا، وإني اشهد لسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا انقطع شسع احدكم، فلا يمش في الاخرى حتى يصلحها ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي رَزِينٍ ، قال: خَرَجَ إِلَيْنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، فَضَرَبَ بِيَدِهِ عَلَى جَبْهَتِهِ، فَقَالَ: أَلَا إِنَّكُمْ تَحَدَّثُونَ أَنِّي أَكْذِبُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِتَهْتَدُوا وَأَضِلَّ أَلَا، وَإِنِّي أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ أَحَدِكُمْ، فَلَا يَمْشِ فِي الْأُخْرَى حَتَّى يُصْلِحَهَا ". ابن ادریس نے اعمش سے، انھوں نے ابو رزین سے روایت کی، کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے، انھوں نے اپنی پیشانی پر ہاتھ مار کر فرمایا: سنو! کیا تم اس طرح کی باتیں کرتے ہوکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف باتیں منسوب کرتا ہوں۔تاکہ تم ہدایت پاجاؤ اور میں خود گمراہ ہوجاؤں، سن لو!میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ اس کو ٹھیک کرنے سے پہلے دوسرے (جوتے) میں نہ چلے۔" حضرت ابو زرین بیان کرتے ہیں، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ہماری طرف آئے، پھر اپنی پیشانی پر ہاتھ مار کر کہا، خبردار تم آپس میں باتیں کرتے ہو کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں جھوٹ بولتا ہوں، تاکہ تم راہ یاب ہو جاؤ اور میں راہ راست سے بھٹک جاؤں، سنو! میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ”جب تم میں سے کسی کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرے جوتے میں، اس کو ٹھیک کرانے تک نہ چلے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
علی بن مسہر نے کہا: ہمیں اعمش نے ابو رزین اور ابو صالح سے خبردی، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے ہم معنی روایت کی۔ امام صاحب ایک اور استاد سے اس کے ہم معنی روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|