كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام The Book of Clothes and Adornment 13. باب فِي اتِّخَاذِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا لَمَّا أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الْعَجَمِ: باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انگوٹھی بنانے کا بیان، جب عجمیوں کو خطوط لکھنے کا ارادہ کیا۔ Chapter: The Prophet (SAW) Acquired A Ring When He Wanted To Send Letters To The Non-Arabs حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قال ابن المثنى: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت قتادة يحدث، عن انس بن مالك ، قال: لما اراد رسول الله صلى الله عليه وسلم " ان يكتب إلى الروم، قال: قالوا: إنهم لا يقرءون كتابا إلا مختوما، قال: فاتخذ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما من فضة، كاني انظر إلى بياضه في يد رسول الله صلى الله عليه وسلم، نقشه محمد رسول الله ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قال: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قال: لَمَّا أَرَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الرُّومِ، قَالَ: قَالُوا: إِنَّهُمْ لَا يَقْرَءُونَ كِتَابًا إِلَّا مَخْتُومًا، قَالَ: فَاتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ ". شعبہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: میں نے قتادہ کو حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روم (کے بادشاہ) کی طرف خط لکھنے کاارادہ کیا تو صحابہ نےعرض کی: وہ لوگ کوئی ایسا خط نہیں پڑھتے جس پر مہر نہ لگائی گئی ہو، کہا: تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی کی ایک انگوٹھی بنوائی، ایسالگتا ہے کہ میں اب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں میں اس کی سفیدی کو دیکھ رہا ہوں، اس پر"محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم "نقش ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (شام) روم کی طرف خط لکھنا چاہا، صحابہ نے عرض کیا، وہ لوگ بلا مہر خط نہیں پڑھتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک مہر بنوائی، گویا کہ میں اب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں اس کی سفیدی دیکھ رہا ہوں، اس کا نقش محمد رسول اللہ
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا معاذ بن هشام ، حدثني ابي ، عن قتادة ، عن انس : " ان نبي الله صلى الله عليه وسلم كان اراد ان يكتب إلى العجم، فقيل له: إن العجم لا يقبلون إلا كتابا عليه خاتم، فاصطنع خاتما من فضة، قال: كاني انظر إلى بياضه في يده ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ : " أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى الْعَجَمِ، فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ الْعَجَمَ لَا يَقْبَلُونَ إِلَّا كِتَابًا عَلَيْهِ خَاتَمٌ، فَاصْطَنَعَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ، قَالَ: كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِهِ فِي يَدِهِ ". معاذ بن ہشام نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: مجھے میرے والد نے قتادہ سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل عجم کی طرف خط لکھنے کا ارادہ کیا تو آپ سے عرض کی گئی کہ وہ لوگ صرف اس خط کو قبول کرتے ہیں جس پر مہر لگی ہو، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی۔ کہا: مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں (اب بھی) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں اس (انگوٹھی) کی سفیدی کو دیکھ رہاہوں۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عجمیوں کی طرف خط لکھنے کا ارادہ کیا تھا، تو آپ سے کہا گیا، عجمی وہی خط قبول کرتے ہیں، جس پر مہر ہو تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی، گویا کہ میں اب بھی اس کی سفیدی آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں دیکھ رہا ہوں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، حدثنا نوح بن قيس ، عن اخيه خالد بن قيس ، عن قتادة ، عن انس : " ان النبي صلى الله عليه وسلم اراد ان يكتب إلى كسرى وقيصر والنجاشي، فقيل: إنهم لا يقبلون كتابا إلا بخاتم، فصاغ رسول الله صلى الله عليه وسلم خاتما حلقته فضة، ونقش فيه محمد رسول الله ".حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ ، عَنْ أَخِيهِ خَالِدِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ : " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَكْتُبَ إِلَى كِسْرَى وَقَيْصَر وَالنَّجَاشِيِّ، فَقِيلَ: إِنَّهُمْ لَا يَقْبَلُونَ كِتَابًا إِلَّا بِخَاتَمٍ، فَصَاغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا حَلْقَتُهُ فِضَّةً، وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ ". خالد بن قیس نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسریٰ، قیصر اور نجاشی کی طرف خط لکھنے کاارادہ فرمایا تو آپ سے عرض کی گئی کہ وہ لوگ صرف اس خط کو قبول کرتے ہیں جس پر مہر لگی ہو، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہر ڈھلوائی، وہ چاندی کی انگوٹھی تھی اور اس میں"محمد رسول اللہ" نقش کرایا۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسریٰ، قیصر اور نجاشی کی طرف خط لکھنے کا ارادہ فرمایا تو کہا گیا، وہ صرف مہر والا خط قبول کرتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چاندی کی گول انگوٹھی بنوائی اور اس میں محمد رسول اللہ
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|