كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام The Book of Clothes and Adornment 7. باب جَوَازِ اتِّخَاذِ الأَنْمَاطِ: باب: قالین یا سوزینوں کے جواز کا بیان۔ Chapter: The Permissibility Of Using Blankets حدثنا قتيبة بن سعيد، وعمرو الناقد، وإسحاق بن إبراهيم، واللفظ لعمرو وقال عمرو وقتيبة : حدثنا، وقال إسحاق : اخبرنا سفيان ، عن ابن المنكدر ، عن جابر ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لما تزوجت اتخذت انماطا؟ "، قلت: وانى لنا انماط، قال: " اما إنها ستكون ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وإسحاق بن إبراهيم، واللفظ لعمرو وَقَالَ عَمْرٌو وَقُتَيْبَةُ : حَدَّثَنَا، وَقَالَ إِسْحَاقُ : أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قال: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَمَّا تَزَوَّجْتُ اتَّخَذْتَ أَنْمَاطًا؟ "، قُلْتُ: وَأَنَّى لَنَا أَنْمَاطٌ، قَالَ: " أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ ". قتیبہ بن سعید، عمروناقد اور اسحٰق بن ابرا ہیم نے کہا: ہمیں سفیان نے ابن منکدرسے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پو چھا: "کہا تم نے بچھونوں کے غلا ف بنا ئے ہیں؟"میں نے عرض کی، ہمارے پاس غلا ف کہاں سے آئے؟ آپ نے فرما یا: " اب عنقریب ہو ں گے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا: ”کیا تم نے قالین رکھے ہیں؟“ میں نے عرض کیا، ہمارے ہاں قالین کہاں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، اب جلد ہی ہوں گے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وکیع نے ہمیں سفیان سے حدیث بیان کی، انھوں نے محمد بن منکدرسےانھوں نے حضرت جابر عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پو چھا: "کیا تم نے بچھونوں کے غلا ف بنا ئے ہیں؟"میں نے عرض کی، ہمارے پاس غلا ف کہاں سے آئے؟ آپ نے فرما یا: " اب عنقریب ہوجا ئیں گے۔حضرت جا بر رضی اللہ عنہ نے کہا: میری بیوی کے پاس ایک غلا ف تھا میں اس سے کہتا تھا: اسے مجھ سے دور رکھو، اور وہ کہتی تھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا تھا: " عنقریب غلا ف ہوا کریں گے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، جب میں نے شادی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”کیا تم نے قالین رکھے ہیں؟“ میں نے عرض کیا، ہمارے پاس قالین کہاں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، یہ عنقریب ہوں گے۔“ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں، میری بیوی کے پاس ایک غالیچہ ہے، میں کہتا ہوں، اسے مجھ سے دور کر دو، وہ کہتی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما چکے ہیں ”یہ عنقریب ہوں گے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عبد الرحمن نے کہا: ہمیں سفیان نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور اور یہ اضا فہ کیا: تو میں اسے (اس کے حال پر) چھوڑ دیتا۔ امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، اس میں یہ اضافہ ہے تو میں اسے چھوڑ دیتا ہوں، یعنی قالین کو گھر سے نہیں نکالتا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|