كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام The Book of Clothes and Adornment 11. بَابُ تَحْرِيمِ خَاتَمِ الذَّهَبِ عَلَي الرِّجَالِ، وَنَسْخِ مَا كَانَ مِنْ إبَاحَتِهِ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ باب: سونے کی انگوٹھی مرد کو حرام ہے۔ Chapter: The Prohibition Of Gold Rings For Men, And Abrogation Of Their Allowance After The Beginning Of Islam عبید اللہ کے والد معاذ نے کہا: ہمیں شعبہ نے قتادہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے نضر بن انس سے، انھوں نے بشیر نہیک سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے سونے کی انگوٹھی (پہننے، استعمال کرنے) سے منع فرما یا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ حدیث سنائی۔اور ابن مثنیٰ کی حدیث میں ہے، کہا: میں نے نضر بن انس سے سنا۔ یہی روایت مصنف اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد غلام کریب نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کے ہا تھا (کی انگلی) میں سونے کی انگوٹھی دیکھی، آپ نے اس کو اتار کر پھینک دیا اور فرما یا "تم میں سے کوئی شخص آگ کا انگارہ اٹھا تا ہے اور اسے اپنے ہاتھ میں ڈال لیتا ہے۔" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لے جا نے کے بعد اس شخص سے کہا گیا: اپنی انگوٹھی لے لو اور اس سے کوئی فائدہ اٹھا لو۔ اس نے کہا: اللہ کی قسم!میں اسے کبھی نہیں اٹھا ؤں گا۔جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پھینک دیا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اسے اتار کر پھینک دیا اور فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایک آگ کے انگارہ کا رخ کرتا ہے، پھر اسے اپنی انگلی میں ڈال لیتا ہے۔“ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئے تو اس آدمی سے کہا گیا، اپنی انگوٹھی اٹھا لو اور اس کو بیچ کر فائدہ اٹھا لو، اس نے کہا، نہیں، اللہ کی قسم، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پھینک چکے ہیں، میں اس کو کبھی نہیں لوں گا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، ومحمد بن رمح ، قالا: اخبرنا الليث . ح وحدثنا قتيبة ، حدثنا ليث ، عن نافع ، عن عبد الله : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اصطنع خاتما من ذهب، فكان يجعل فصه في باطن كفه إذا لبسه، فصنع الناس، ثم إنه جلس على المنبر فنزعه، فقال: " إني كنت البس هذا الخاتم واجعل فصه من داخل فرمى به، ثم قال: " والله لا البسه ابدا "، فنبذ الناس خواتيمهم، ولفظ الحديث ليحيى.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْح ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحدثنا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اصْطَنَعَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ، فَكَانَ يَجْعَلُ فَصَّهُ فِي بَاطِنِ كَفِّهِ إِذَا لَبِسَهُ، فَصَنَعَ النَّاسُ، ثُمَّ إِنَّهُ جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَنَزَعَهُ، فَقَالَ: " إِنِّي كُنْتُ أَلْبَسُ هَذَا الْخَاتَمَ وَأَجْعَلُ فَصَّهُ مِنْ دَاخِلٍ فَرَمَى بِهِ، ثُمَّ قَالَ: " وَاللَّهِ لَا أَلْبَسُهُ أَبَدًا "، فَنَبَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ، وَلَفْظُ الْحَدِيثِ لِيَحْيَى. یحییٰ بن یحییٰ تمیمی محمد بن رمح اور قتیبہ نے کہا: ہمیں لیث نے نافع سے خبر دی، انھوں نے حضرت عبد اللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی آپ اسے پہنتے تو اس کا نگینہ ہتھیلی کے اندر کی طرف کر لیا کرتے تھے تو لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوالیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما ہو ئے۔اس انگوٹھی کو اتار دیا اور فرما یا: " میں اس انگوٹھی کو پہنتا تھا تو نگینے کو اندر کی طرف کر لیتا تھا: " پھر آپ نے اسے پھینک دیااور فرمایا: "اللہ کی قسم! میں اس کو کبھی نہیں پہنوں گا۔"پھر لو گوں نے بھی اپنی اپنی انگوٹھیا ں پھینک دیں۔حدیث کے الفا ظ یحییٰ کے بیا ن کردہ) ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی، جب اس کو پہنتے تو اس کا نگینہ ہتھیلی کے اندر کی طرف کر لیتے، سو لوگوں نے بھی ایسی انگوٹھیاں بنوا لیں، پھر آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور اسے اتار دیا اور فرمایا: ”میں اس انگوٹھی کو پہنتا تھا اور اس کا نگینہ اندر کی طرف کر لیتا تھا۔“ پھر آپ نے اسے پھینک دیا، پھر فرمایا: ”اللہ کی قسم، میں اس کو کبھی نہیں پہنوں گا۔“ تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن بشر یحییٰ بن سعید خالد بن حارث اور عقبہ بن خا لد سب نے عبید اللہ سے، انھوں نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سونے کی انگوٹھی کے بارے میں حدیث روایت کی، عقبہ بن خالد کی روایت میں (عبید اللہ نے) یہ اضافہ کیا: اور آپ نے اسے دا ئیں ہاتھ میں پہنا۔ امام صاحب یہی حدیث سونے کی انگوٹھی کے بارے میں چار اساتذہ کی چار سندوں سے بیان کرتے ہیں، عقبہ بن خالد کی حدیث میں یہ اضافہ ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دائیں ہاتھ میں پہنا تھا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ایو ب مو سیٰ بن عقبہ اور اسامہ سب نے نافع سے، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سونے کی انگوٹھی کے بارے میں لیث کی حدیث کی طرح روایت کی، امام صاحب اپنے چار اساتذہ کی چار سندوں سے سونے کی انگوٹھی کے بارے میں حدیث نمبر 53 کی طرح حدیث بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|