كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام 17. باب النَّهْيِ عَنِ التَّخَتُّمِ فِي الْوُسْطَى وَالَّتِي تَلِيهَا: باب: بڑی انگلی اور اس کے ساتھ والی انگلی میں انگوٹھی پہننے کی ممانعت۔
ابن ادریس نے کہا: میں نے عاصم بن کلیب سے سنا، انھوں نے ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے حضر ت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: آپ یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس انگلی یا اس کے پاس والی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔عاصم کو یہ یاد نہیں رہا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کون سی دو انگلیوں میں (پہننے سے منع کیا تھا)۔۔۔اور آپ نےمجھے قس کے ریشمی کپڑے پہننے اور ریشمی گدوں پر بیٹھنے سے منع فرمایا۔ انھوں نے (حضر ت علی رضی اللہ عنہ) نے کہا قَسَی (ریشمی) دھاریوں والا کپڑا مصر اور شام سے آتا تھا، اس میں کچھ شبیہیں (تصویروں جیسے نقش ونگار) ہوتی ہیں۔اور میاثر اس کہتے ہیں جو عورتیں اپنے خاوندوں کی خاطر زین پر رکھنے کے لیے بناتی تھیں، جس طرح ارغوانی رنگ کے گدے ہوں۔
سفیان نے عاصم بن کلیب سے، انھوں نے ابو موسیٰ (اشعری رضی اللہ عنہ) کے ایک بیٹے سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے سنا، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مطابق روایت کی۔
شعبہ نے عاصم بن کلیب سے روایت کی، کہا: میں نے ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: منع فرمایا، یا مجھے منع فرمایا، ان کی مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے تھی (اس کے بعد) اسی طرح بیان کیا۔
ابو احوص نے عاصم بن کلیب سے، انھوں نے ابو بردہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: حضر علی رضی اللہ عنہ نے مجھ سے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایاتھا کہ میں ان دونوں میں سے کسی انگلی میں انگوٹھی پہنوں، پھر انھوں نے درمیانی اور (انگوٹھے کی طرف سے) اس کے ساتھ والی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔
|