كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام The Book of Clothes and Adornment 35. باب النَّهْيِ عَنِ التَّزْوِيرِ فِي اللِّبَاسِ وَغَيْرِهِ وَالتَّشَبُّعِ بِمَا لَمْ يُعْطَ: باب: فریب کا لباس پہننے کی اور جو نہ ہو اس کا ذکر کرنے کہنے کی ممانعت۔ Chapter: The Prohibition Of Wearing A Garment Of Falsehood Etc., And Pretending To Have That Which Has Not Been Given To One حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! (اگر) میں یہ کہوں: مجھے (یہ سب) میرےخاوند نے دیا ہے جو اس نے نہیں دیا؟تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو (کھانا) نہیں ملا، خود کو اس سے سیر ظاہر کرنے والا، جھوٹ کے دو کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔" حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے کہا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! کیا میں، جو چیز خاوند نے نہیں دی، وہ دینے کا اظہار کر سکتی ہوں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو چیز میسر نہیں، اس سے سیری کا اظہار کرنے والا، وہ جھوٹے کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا عبدة ، حدثنا هشام ، عن فاطمة ، عن اسماء ، جاءت امراة إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: إن لي ضرة، فهل علي جناح ان اتشبع من مال زوجي بما لم يعطني؟، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " المتشبع بما لم يعط كلابس ثوبي زور ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ فَاطِمَةَ ، عَنْ أَسْمَاءَ ، جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنَّ لِي ضَرَّةً، فَهَلْ عَلَيَّ جُنَاحٌ أَنْ أَتَشَبَّعَ مِنْ مَالِ زَوْجِي بِمَا لَمْ يُعْطِنِي؟، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَ كَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ ". عبدہ نے کہا: ہمیں ہشام نے فاطمہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور اس نے کہا: میری ایک سوکن ہے، کیا مجھے اس بات پر گناہ ہوگا کہ میں خود کو ا پنے خاوند کے ایسے مال سے سیر ہوجانے والی ظاہر کروں جو اس نے مجھے نہیں دیا؟تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو نہیں دیا گیا اس (مال یاکھانے) سے خود کو سیر ظاہر کرنے والا جھوٹ کے دو کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔" حضرت اسماء رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی، میری ایک سوکن ہے تو کیا مجھے گناہ ہو گا، اگر میں یہ ظاہر کروں، مجھے خاوند نے فلاں مال دیا ہے، حالانکہ اس نے دیا نہیں ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے پاس کوئی چیز نہ ہو اور وہ ظاہر کرے کہ میرے پاس فلاں چیز ہے، وہ جھوٹی زیبائش کے کپڑے پہننے والے کی طرح ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو اسامہ اورابو معاویہ، دونوں نے ہشام سے، اس سند کے ساتھ روایت کی۔ امام صاحب بیان کرتے ہیں، ہمیں دو اساتذہ نے اپنی اپنی سند سے ہشام کی اس سند سے یہ روایت سنائی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|