كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام The Book of Clothes and Adornment 29. باب النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ الْحَيَوَانِ فِي وَجْهِهِ وَوَسْمِهِ فِيهِ: باب: جانور کے منہ پر مارنے اور داغ لگانے کی ممانعت۔ Chapter: The Prohibition Of Striking Or Branding Animals On The Face علی بن مسہر نے ابن جریج سے، انھوں نے ابو زبیر سے، انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرما یا کہ (جانور کو) منہ پر مارا جا ئے یا منہ پر نشانی ثبت کی جائے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چہرے پر مارنے اور چہرے کو داغنے سے منع فرمایا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حجاج بن محمد اور محمد بن بکر دونوں نے ابن جریج سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے ابو زبیر نے بتا یا کہ انھوں نے حضرت جا بر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا: سابقہ حدیث کے مانند۔ امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
معقل نے ابو ہریرہ سے انھوں نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب سے ایک گدھا گزرا جس کے منہ پر داغا گیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے اسے (منہ پر) داغاہے اس پر اللہ کی لعنت ہو۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے ایک گدھا گزرا اس کے چہرے کو داغا گیا تھا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے اسے داغا ہے، اس پر اللہ لعنت بھیجے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلا م ناعم ابو عبد اللہ نے حدیث بیان کی کہ انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرمارہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدھا دیکھا جس کے چہرے کو نشانی لگا نے کے لیے داغا گیا تھا آپ نے اس کو بہت برا خیال کیا، انھوں نے (حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے کہا: اللہ کی قسم!میں جو حصہ چہرے سے سب سے زیادہ دور ہو اس کے علاوہ کسی جگہ نشانی ثبت نہیں کر تا۔پھر انھوں نے اپنے گدھے کے بارے میں حکم دیا تو اس کی سرین (کے وہ حصے جہاں دم ہلاتے وقت لگتی ہے) پر نشانی ثبت کی گئی یہ پہلے آدمی ہیں جنھوں نے اس جگہ داغنے کا آغاز کیا۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدھا دیکھا جس کا چہرہ داغا گیا تھا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو برا فعل قرار دیا، ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا، سو اللہ کی قسم! میں اسے داغ نہیں دوں گا، مگر چہرے سے انتہائی دور جگہ میں تو انہوں نے اپنے گدھے کے بارے میں حکم دیا تو اس کی سرین کو داغا گیا اور وہ سب سے پہلے فرد ہیں جنہوں نے سرین کو داغا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|