صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
16. باب تَسَتُّرِ الْمُغْتَسِلِ بِثَوْبٍ وَنَحْوِهِ:
باب: غسل کرنے والا کپڑے وغیرہ کے ساتھ پردہ کرے۔
Chapter: Covering oneself with a garment and the like while performing ghusl
حدیث نمبر: 764
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابي النضر ، ان ابا مرة مولى ام هانئ بنت ابي طالب اخبره، انه سمع ام هانئ بنت ابي طالب ، تقول: " ذهبت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الفتح، فوجدته يغتسل، وفاطمة ابنته تستره بثوب ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ بِنْتِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ ، تَقُولُ: " ذَهَبْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ، فَوَجَدْتُهُ يَغْتَسِلُ، وَفَاطِمَةُ ابْنَتُهُ تَسْتُرُهُ بِثَوْبٍ ".
ابونضر سے روایت ہے کہ حضرت ام ہانی بنت ابی طالب ؓ کے آزاد کردہ غلام ابو مرہ نے خبر دی کہ انہوں نے ام ہانی ؓ سے سنا، وہ کہتی تھی کہ میں فتح مکہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئی، میں نے آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا، آپ کی بیٹی فاطمہ ؓ نے ایک کپڑے کے ذریعے سے آپ (کے آگے) پردہ بنایا ہوا تھا۔
حضرت ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں فتح مکہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئی، میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو غسل کرتے ہوئے پایا، اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑے سے پردہ کیے ہوئے تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 765
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رمح بن المهاجر ، اخبرنا الليث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن سعيد بن ابي هند ، ان ابا مرة مولى عقيل حدثه، ان ام هانئ بنت ابي طالب حدثته، " انه لما كان عام الفتح، اتت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو باعلى مكة، قام رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى غسله، فسترت عليه فاطمة، ثم اخذ ثوبه فالتحف به، ثم صلى ثمان ركعات سبحة الضحى ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى عَقِيلٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ حَدَّثَتْهُ، " أَنَّهُ لَمَّا كَانَ عَامُ الْفَتْحِ، أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِأَعْلَى مَكَّةَ، قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى غُسْلِهِ، فَسَتَرَتْ عَلَيْهِ فَاطِمَةُ، ثُمَّ أَخَذَ ثَوْبَهُ فَالْتَحَفَ بِهِ، ثُمَّ صَلَّى ثَمَانَ رَكَعَاتٍ سُبْحَةَ الضُّحَى ".
یزید بن ابی حبیب نے سعید بن ابی ہند سے روایت کی کہ عقیل بن ابی طالب کے آزاد کردہ غلام ابو مرہ نے ان سے حدیث بیان کی کہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا نے انہیں بتایا کہ جس سال مکہ فتح ہوا وہ آپ کے پاس حاضر ہوئیں، آپ مکہ کے بالائی حصے میں تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہانے کے لیے اٹھے تو فاطمہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نےآپ کے آگے پردہ تان دیا، پھر (غسل کے بعد) آپ نے اپنا کپڑا لے کر اپنے گرد لپیٹا، پھر آٹھ رکعتیں چاشت کی نفل پڑھیں۔
حضرت ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ وہ فتح مکہ والے سال، مکہ کے بلند حصہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہانے کے لیے اٹھے تو فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو پردہ کی آڑ کی، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کپڑا لے کر اپنے گرد لپیٹا، پھر چاشت کے آٹھ نفل ادا فرمائے۔ سبحة الضحی، چاشت کے نفل، چاشت کی نماز۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 766
Save to word اعراب
وحدثناه ابو كريب ، حدثنا ابو اسامة ، عن الوليد بن كثير ، عن سعيد بن ابي هند ، بهذا الإسناد، وقال: فسترته ابنته فاطمة بثوبه، فلما اغتسل اخذه فالتحف به، ثم قام فصلى ثمان سجدات، وذلك ضحى.وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ ، عَنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَال: فَسَتَرَتْهُ ابْنَتُهُ فَاطِمَةُ بِثَوْبِهِ، فَلَمَّا اغْتَسَلَ أَخَذَهُ فَالْتَحَفَ بِهِ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى ثَمَانَ سَجَدَاتٍ، وَذَلِكَ ضُحًى.
سعید بن ابی ہند کے ایک اور شاگرد ولید بن کثیر نے اسی سند سےحدیث بیان کی اور یہ الفاظ کہے: تو آپ کی بیٹی حضرت فاطمہ ؓ نے آپ کے کپڑے کے ذریعے سے آپ کے لیے اوٹ بنا دی۔ آپ جب غسل کے چکے تو وہی کپڑا لیا، اسے اپنے گرد لپیٹا، پھر کھڑے ہو کر آٹھ رکعات نماز ادا کی، یہ چاشت کا وقت تھا۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں جس میں یہ ہے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑے کی اوٹ مہیا کی، غسل کے بعد آپصلی اللہ علیہ وسلم نے وہ کپڑا لے کر اپنے گرد لپیٹ لیا، پھر نماز کے لیے کھڑے ہوئے اور آٹھ رکعتیں پڑھیں، اور یہ چاشت کا وقت تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 767
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، اخبرنا موسى القارئ ، حدثنا زائدة ، عن الاعمش ، عن سالم بن ابي الجعد ، عن كريب ، عن ابن عباس ، عن ميمونة ، قالت: " وضعت للنبي صلى الله عليه وسلم ماء، وسترته، فاغتسل ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ ، أَخْبَرَنَا مُوسَى الْقَارِئُ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ مَيْمُونَةَ ، قَالَتْ: " وَضَعْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاءً، وَسَتَرْتُهُ، فَاغْتَسَلَ ".
ابن عباس رضی اللہ عنہ نے حضرت میمونہ ؓ سے روایت کی، انۂں نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (کے غسل) کے لیے پانی رکھا اور آپ کو پردہ مہیاکیا تو آپ نے غسل فرمایا۔
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے (غسل کے) لیے پانی رکھا اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کو پردہ کیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نےغسل فرمایا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.