یزید بن ابی حبیب نے سعید بن ابی ہند سے روایت کی کہ عقیل بن ابی طالب کے آزاد کردہ غلام ابو مرہ نے ان سے حدیث بیان کی کہ ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ عنہا نے انہیں بتایا کہ جس سال مکہ فتح ہوا وہ آپ کے پاس حاضر ہوئیں، آپ مکہ کے بالائی حصے میں تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہانے کے لیے اٹھے تو فاطمہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نےآپ کے آگے پردہ تان دیا، پھر (غسل کے بعد) آپ نے اپنا کپڑا لے کر اپنے گرد لپیٹا، پھر آٹھ رکعتیں چاشت کی نفل پڑھیں۔
حضرت ام ہانی بنت ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ وہ فتح مکہ والے سال، مکہ کے بلند حصہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہانے کے لیے اٹھے تو فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو پردہ کی آڑ کی، پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کپڑا لے کر اپنے گرد لپیٹا، پھر چاشت کے آٹھ نفل ادا فرمائے۔ سبحة الضحی، چاشت کے نفل، چاشت کی نماز۔