صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
15. باب وُجُوبِ قَضَاءِ الصَّوْمِ عَلَى الْحَائِضِ دُونَ الصَّلاَةِ:
باب: حائضہ پر روزے کی قضاء واجب ہے، نماز کی نہیں۔
Chapter: A menstruating woman is obliged to make up missed fasts but not prayers
حدیث نمبر: 761
Save to word اعراب
حدثنا ابو الربيع الزهراني ، حدثنا حماد ، عن ايوب ، عن ابي قلابة ، عن معاذة . ح وحدثنا حماد ، عن يزيد الرشك ، عن معاذة ، ان امراة، " سالت عائشة، فقالت: اتقضي إحدانا الصلاة ايام محيضها؟ فقالت عائشة : احرورية انت؟ قد كانت إحدانا تحيض على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، ثم لا تؤمر بقضاء ".حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ مُعَاذَةَ . ح وحَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ ، عَنْ مُعَاذَةَ ، أَنَّ امْرَأَةً، " سَأَلَتْ عَائِشَةَ، فَقَالَتْ: أَتَقْضِي إِحْدَانَا الصَّلَاةَ أَيَّامَ مَحِيضِهَا؟ فَقَالَتْ عَائِشَةُ : أَحَرُورِيَّةٌ أَنْتِ؟ قَدْ كَانَتْ إِحْدَانَا تَحِيضُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ لَا تُؤْمَرُ بِقَضَاءٍ ".
نے یزید رشک سے، انہوں نے معاذہ سے روایت کی کہ ایک عورت نےحضرت عائشہ ؓ سے پوچھا: کیا ایک عورت ایام حیض کی نمازوں کی قضادے کی؟ تو عائشہ ؓ نے پوچھا: کیا توحروریہ (خوارج میں سے) ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں جب ہم میں سے کسی کو حیض آتا تھا تو اسے (نمازوں کی) قضا کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔
حضرت معاذہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے سوال کیا کہ ہمیں حیض کے دنوں کی نماز قضائی دینی ہو گی؟ تو عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے کہا: کیا تو حروریہ سے تعلق رکھتی ہے؟ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں حیض آتا تھا، اس کے باوجود کسی کو قضاء کا حکم نہیں دیا گیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 762
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن يزيد ، قال: سمعت معاذة ، " انها سالت عائشة، اتقضي الحائض الصلاة؟ فقالت عائشة : احرورية انت؟ قد كن نساء رسول الله صلى الله عليه وسلم يحضن، افامرهن ان يجزين "، قال محمد بن جعفر: تعني يقضين.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَزِيدَ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاذَةَ ، " أَنَّهَا سَأَلَتْ عَائِشَةَ، أَتَقْضِي الْحَائِضُ الصَّلَاةَ؟ فَقَالَتْ عَائِشَةُ : أَحَرُورِيَّةٌ أَنْتِ؟ قَدْ كُنَّ نِسَاءُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحِضْنَ، أَفَأَمَرَهُنَّ أَنْ يَجْزِينَ "، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ: تَعْنِي يَقْضِينَ.
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے یزید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے معاذہ سے سنا کہ انہوں نےحضرت عائشہ ؓ سے سوال کیا: کیا حائضہ نماز کی قضادے؟ عائشہ ؓ نے کہا: کیا تو حروریہ (خوارج میں سے) ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کو حیض آتا تھا تو کیاآپ نے انہیں (فوت شدہ نمازوں کے) بدلے میں ادا کرنے کاحکم دیا؟ محمد بن جعفرنے کہا: ان کا مطلب قضا دینے سے تھا۔ <عربی> 
معاذہ ؓ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے پوچھا: کیا حائضہ نماز قضائی دے گی؟ تو عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے پوچھا: کیا تو حروریہ سے ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کو حیض آتا تھا، کیا آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قضائی کا حکم دیا تھا؟ محمد بن جعفر نے کہا، یَجْزِیْنَ کا معنی یَقْضِیْنَ (قضائی دینا) ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 763
Save to word اعراب
حدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن عاصم ، عن معاذة ، قالت: " سالت عائشة ، فقلت: ما بال الحائض، تقضي الصوم، ولا تقضي الصلاة؟ فقالت: احرورية انت؟ قلت: لست بحرورية، ولكني اسال، قالت: كان يصيبنا ذلك فنؤمر بقضاء الصوم، ولا نؤمر بقضاء الصلاة ".حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ مُعَاذَةَ ، قَالَتْ: " سَأَلْتُ عَائِشَةَ ، فَقُلْتُ: مَا بَالُ الْحَائِضِ، تَقْضِي الصَّوْمَ، وَلَا تَقْضِي الصَّلَاةَ؟ فَقَالَتْ: أَحَرُورِيَّةٌ أَنْتِ؟ قُلْتُ: لَسْتُ بِحَرُورِيَّةٍ، وَلَكِنِّي أَسْأَلُ، قَالَتْ: كَانَ يُصِيبُنَا ذَلِكَ فَنُؤْمَرُ بِقَضَاءِ الصَّوْمِ، وَلَا نُؤْمَرُ بِقَضَاءِ الصَّلَاةِ ".
عاصم نے معاذہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے عائشہ ؓ سے سوال کیا، میں نے کہا: حائضہ عورت کا یہ حال کیوں ہے کہ وہ روزوں کی قضا دیتی ہے نماز کی نہیں؟ انہوں نے فرمایا: کیا تم حروریہ ہو؟ میں نے عرض کی: میں حروریہ نہیں، (صرف) پوچھنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے فرمایا: ہمیں بھی حیض آتا تھا تو ہمیں روزوں کی قضا دینے کا حکم دیا جاتا تھا، نماز کی قضا کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔
معاذہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے سوال کیا، کہ کیا وجہ ہے حائضہ روزہ کی قضائی دیتی ہے اور نماز کی قضائی نہیں دیتی؟ تو انہوں نے پوچھا: کیا تو حروریہ سے ہے؟ میں نے کہا، میرا حروریہ سے تعلق نہیں ہے، میں تو صرف پوچھنا چاہتی ہوں۔ تو انہوں نے جواب دیا: ہمیں بھی حیض آتا تھا تو ہمیں روزہ کی قضائی کا حکم دیا جاتا تھا، نماز کی قضائی کا نہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.