كِتَاب الْحَيْضِ حیض کے احکام و مسائل 4. باب الْمَذْيِ: باب: مذی کا بیان۔
وکیع، ابو معاویہ اور ہشیم نے اعمش سے حدیث بیان کی، انہوں نے منذر بن یعلیٰ سے (جن کی کنیت ابو یعلیٰ ہے) انہوں نے ابن حنفیہ سے، انہوں نے (اپنے والد) حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: مجھے مذی (منی سے مختلف رطوبت جو اسی راستے سے خارج ہوتی ہے) زیادہ آتی تھی اور میں آپ کی بیٹی کے (ساتھ) رشتے کی وجہ سے براہ راست نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے میں شرم محسوس کرتا تھا۔ میں نے مقداد بن اسود سے کہا، انہوں نےآپ سے پوچھا، آپ نے فرمایا: ” (اس میں متبلا آدمی) اپنا عضو مخصوص دھوئے اور وضو کر لے۔“
شعبہ نے سلیمان اعمش سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت فاطمہ ؓ (کے ساتھ رشتے) کی وجہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مذی کےبارے میں پوچھنے میں شرم محسوس کی تو میں نے مقداد کو کہا، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، آپ نے فرمایا: ”اس سے وضو (کرنا پڑتا) ہے۔“
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم نے مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا، انہوں نے آپ سے مذی کے بارے میں پوچھا جو انسان (کے عضو مخصوص) سے خارج ہوتی ہے کہ وہ اس کا کیا کرے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وضو کرو اور شرم گاہ کو دھو لو۔“ (ترتیب میں پہلے دھونا، پھر وضو کرنا ہے جس طرح حدیث: 695میں ہے۔)
|