اذان، خطبہ جمعہ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1224.
امام کے خطبہ دینے کے دوران گفتگو کرنے سے جمعہ کی فضیلیت ضائع ہونے اور گفتگو کرنے والے کو تسبیح کے ساتھ منع کرنے کا بیان، اس سلسلے میں ایک مجمل غیر مفسر روایت کا ذکر
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے جب ایک آیت تلاوت کی تو ایک شخص جو سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پہلو میں بیٹھا تھا۔ اُس نے پوچھا کہ یہ آیت کب اُتری ہے؟ کیونکہ میں نے تو یہ آیت ابھی ابھی سُنی ہے۔ تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا، سبحان اللہ۔ تو یہ شخص خاموش ہوگیا۔ پھر آپ نے ایک اور آیت تلاوت کی تو اُس شخص نے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح سوال کیا۔ تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے پھر سبحان اللہ کہہ کر اُسے خاموش کرادیا۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کرلی تو سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اُس شخص سے کہا کہ تم نے ہمارے ساتھ جمعہ ادا نہیں کیا۔ تو اُس شخص نے حیرت سے سبحان اللہ کہا، پھر وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو سارا واقعہ بتایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابن ام عبد نے درست کہا ہے ـ ابن ام عبد نے صحیح کہا ہے ـ“