صحيح ابن خزيمه
اذان، خطبہ جمعہ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1219.
خطبے کے لئے خاموش رہنے اور غور سے سُننے کی فضیلت
نا احمد بن نصر ، حدثنا عبد العزيز بن عبد الله ، حدثني سليمان بن بلال ، عن صالح بن كيسان ، عن سعيد المقبري ، ان اباه حدثه , ان ابا هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا كان يوم الجمعة فاغتسل الرجل , وغسل راسه , ثم تطيب من اطيب طيبه , ولبس من صالح ثيابه، ثم خرج إلى الصلاة ولم يفرق بين اثنين , ثم استمع للإمام، غفر له من الجمعة إلى الجمعة , وزيادة ثلاثة ايام" نا أَحْمَدُ بْنُ نَصْرٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلالٍ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ , أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فَاغْتَسَلَ الرَّجُلُ , وَغَسَلَ رَأْسَهُ , ثُمَّ تَطَيَّبَ مِنْ أَطْيَبِ طِيبِهِ , وَلَبِسَ مِنْ صَالِحِ ثِيَابِهِ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلاةِ وَلَمْ يُفَرِّقْ بَيْنَ اثْنَيْنِ , ثُمَّ اسْتَمَعَ لِلإِمَامِ، غُفِرَ لَهُ مِنَ الْجُمُعَةِ إِلَى الْجُمُعَةِ , وَزِيَادَةُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ" سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب جمعہ کا دن ہو تو آدمی غسل کرے اور اپنا سر دھوئے پھر اپنی بہترین خوشبو لگائے اور اپنا عمدہ لباس پہنے پھر نماز پڑھنے کے لئے جائے اور دو آدمیوں کے درمیان جدائی نہ ڈالے، پھر امام کی بات غور سے سُنے تو اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیانی گناہ اور مزید تین دن کے اُس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔“
Report Error
تخریج الحدیث: اسناده صحيح