صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان ، خطبہ جمعہ ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1224.
1224. امام کے خطبہ دینے کے دوران گفتگو کرنے سے جمعہ کی فضیلیت ضائع ہونے اور گفتگو کرنے والے کو تسبیح کے ساتھ منع کرنے کا بیان، اس سلسلے میں ایک مجمل غیر مفسر روایت کا ذکر
حدیث نمبر: 1809
Save to word اعراب
نا عبد الله بن سعيد الاشج ، حدثنا حسين بن عيسى يعني الحنفي ، حدثنا الحكم بن ابان ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب يوم الجمعة إذ تلا آية , فقال رجل وهو إلى جنب عبد الله بن مسعود: متى انزلت هذه الآية؟ فإني لم اسمعها إلا الساعة. فقال عبد الله: سبحان الله. فسكت الرجل. ثم تلا آية اخرى , فقال الرجل لعبد الله مثل ذلك. فقال عبد الله: سبحان الله. فلما قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم الصلاة , قال ابن مسعود للرجل:" إنك لم تجمع معنا". قال: سبحان الله. قال: فذهب إلى النبي صلى الله عليه وسلم فذكر له ذلك , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" صدق ابن ام عبد , صدق ابن ام عبد" نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عِيسَى يَعْنِي الْحَنَفِيَّ ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ أَبَانَ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ تَلا آيَةً , فَقَالَ رَجُلٌ وَهُوَ إِلَى جَنْبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ: مَتَى أُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ؟ فَإِنِّي لَمْ أَسْمَعْهَا إِلا السَّاعَةَ. فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: سُبْحَانَ اللَّهِ. فَسَكَتَ الرَّجُلُ. ثُمَّ تَلا آيَةً أُخْرَى , فَقَالَ الرَّجُلُ لِعَبْدِ اللَّهِ مِثْلَ ذَلِكَ. فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: سُبْحَانَ اللَّهِ. فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلاةَ , قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ لِلرَّجُلِ:" إِنَّكَ لَمْ تَجْمَعْ مَعَنَا". قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ. قَالَ: فَذَهَبَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ لَهُ ذَلِكَ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" صَدَقَ ابْنُ أُمِّ عَبْدٍ , صَدَقَ ابْنُ أُمِّ عَبْدٍ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے جب ایک آیت تلاوت کی تو ایک شخص جو سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پہلو میں بیٹھا تھا۔ اُس نے پوچھا کہ یہ آیت کب اُتری ہے؟ کیونکہ میں نے تو یہ آیت ابھی ابھی سُنی ہے۔ تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا، سبحان اللہ۔ تو یہ شخص خاموش ہوگیا۔ پھر آپ نے ایک اور آیت تلاوت کی تو اُس شخص نے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح سوال کیا۔ تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے پھر سبحان اللہ کہہ کر اُسے خاموش کرادیا۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کرلی تو سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اُس شخص سے کہا کہ تم نے ہمارے ساتھ جمعہ ادا نہیں کیا۔ تو اُس شخص نے حیرت سے سبحان اللہ کہا، پھر وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو سارا واقعہ بتایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن ام عبد نے درست کہا ہے ـ ابن ام عبد نے صحیح کہا ہے ـ

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.