صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
اذان، خطبہ جمعہ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1203.
خطبہ جمعہ کو مختصر کرنا اور اسے طویل نہ کرنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1782
Save to word اعراب
نا محمد بن عمر بن هياج ابو عبد الله الهمداني ، نا يحيى بن عبد الرحمن بن مالك بن الحارث الارحبي ، حدثني عبد الرحمن بن عبد الملك بن ابجر ، عن ابيه ، عن واصل بن حيان ، قال: قال ابو وائل : خطبنا عمار بن ياسر , فابلغ واوجز , فلما نزل، قلنا له: يا ابا اليقظان , لقد ابلغت واوجزت , فلو كنت نفست. قال: إنني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" إن طول صلاة الرجل , وقصر خطبته مئنة من فقهه , فاطيلوا الصلاة واقصروا الخطبة , فإن من البيان سحرا" . نا به رجاء بن محمد العذري ابو الحسن , حدثنا العلاء بن عصيم الجعفي , حدثنا عبد الرحمن بن عبد الملك بن ابجر بهذا الإسناد بمثله , ولم يقل:" فلو كنت نفست"نا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ هَيَّاجٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيُّ ، نا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَالِكِ بْنِ الْحَارِثِ الأَرْحَبِيُّ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْمَلَكِ بْنِ أَبْجَرَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ وَاصِلِ بْنِ حَيَّانَ ، قَالَ: قَالَ أَبُو وَائِلٍ : خَطَبَنَا عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ , فَأَبْلَغَ وَأَوْجَزَ , فَلَمَّا نَزَلَ، قُلْنَا لَهُ: يَا أَبَا الْيَقْظَانِ , لَقَدْ أَبَلَغْتَ وَأَوْجَزْتَ , فَلَوْ كُنْتُ نَفَّسْتَ. قَالَ: إِنَّنِي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" إِنَّ طُولَ صَلاةِ الرَّجُلِ , وَقِصَرَ خُطْبَتِهِ مَئِنَّةٌ مِنْ فِقْهِهِ , فَأَطِيلُوا الصَّلاةَ وَأَقْصِرُوا الْخُطْبَةَ , فَإِنَّ مِنَ الْبَيَانِ سِحْرًا" . نا بِهِ رَجَاءُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُذْرِيُّ أَبُو الْحَسَنِ , حَدَّثَنَا الْعَلاءُ بْنُ عُصَيْمٍ الْجُعْفِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبْجَرَ بِهَذَا الإِسْنَادِ بِمِثْلِهِ , وَلَمْ يَقُلْ:" فَلَوْ كُنْتَ نَفَّسْتَ"
جناب ابووائل بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ نے ہمیں بڑا بلیغ اور مختصر خطبہ ارشاد فرمایا ـ پھر جب وہ منبر سے اُترے تو ہم نے ان سے عرض کی کہ اے ابویقظان آپ نے بڑا بلیغ اور مختصر خطبہ ارشاد فرمایا ہے، اگر آپ اسے طویل کرتے تو بہت اچھا ہوتا۔ اُنہوں نے فرمایا کہ بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: بلا شبہ آدمی کی لمبی نماز اور مختصر خطبہ کے فقیہ ہونے کی علامت ہے۔ لہٰذا تم نماز کو طویل اور خطبہ کو مختصر کیا کرو۔ کیونکہ بعض بیان جادو (کا اثر) رکھتے ہیں - جناب عبدالرحمان بن عبدالملک بن ابجر نے مذکورہ بالا کی طرح روایت بیان کی ہے مگر یہ الفاظ بیان نہیں کیے کہ اگر آپ طویل خطبہ دیتے تو اچھا تھا ـ

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1783
Save to word اعراب
قال ابو بكر: في خبر جابر بن سمرة:" كانت خطبة رسول الله صلى الله عليه وسلم قصدا"قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ:" كَانَتْ خُطْبَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَصْدًا"
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہما کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ درمیانہ ہوتا تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1784
Save to word اعراب
وفي خبر الحكم بن حزن، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" فحمد الله , واثنى عليه كلمات طيبات خفيفات مباركات"وَفِي خَبَرِ الْحَكَمِ بْنِ حَزَنٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَحَمِدَ اللَّهَ , وَأَثْنَى عَلَيْهِ كَلِمَاتٍ طَيِّبَاتٍ خَفِيفَاتٍ مُبَارَكَاتٍ"
حضرت حکم بن حزن کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کی حمد بیان کی اور پاکیزه، مختصر اور بابرکت کلمات کے ساتھ اللہ کی ثناء بیان کی۔

تخریج الحدیث:

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.